کتاب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 462
طرفین کی افواج: مسلمان:… خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی قیادت میں چالیس ہزار اور بعض روایات کے مطابق پینتالیس (۴۵) ہزار۔ روم:… تھیوڈور کی قیادت میں دو لاکھ چالیس ہزار۔ معرکہ سے قبل: مسلمان خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی قیادت میں یرموک پہنچے اور وہاں خیمہ زن ہو گئے اور رومی دریا کے جنوبی کنارے اپنے امراء وقائدین کے ساتھ جمع ہوئے۔ اس موقع پر عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے فرمایا: لوگو! خوش ہو جاؤ واللہ رومی محصور ہو چکے ہیں اور محصور کو بہت کم خیر حاصل ہوتی ہے۔[1] خالد رضی اللہ عنہ نے جنگ کا جدید اسلوب اختیار کیا جو اس سے قبل عربوں میں رائج نہیں تھا۔[2] آپ نے کرادیس کا نیا اسلوب اختیار کیا اور اپنی فوج کو مندرجہ ذیل طریقہ سے ترتیب دی: فرقہ (دستہ):… دس سے لے کر بیس کردوس پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کا ایک قائد اور امیر ہوتا ہے۔ کردوس:… ایک ہزار مقاتلین پر مشتمل ہوتا ہے جس کا ایک قائد اور امیر ہوتا ہے۔[3] خالد رضی اللہ عنہ نے اپنی فوج کو مندرجہ ذیل طریقہ پر چالیس صفوں میں تقسیم کیا: قلب:… یہ اٹھارہ کردوس پر مشتمل تھا، جس کی قیادت ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں تھی اور آپ کے ساتھ عکرمہ بن ابی جہل اور قعقاع بن عمرو رضی اللہ عنہما بھی تھے۔ میمنہ:… یہ دس کردوس پر مشتمل تھا۔ اس کی قیادت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں تھی اور آپ کے ساتھ شرحبیل بن حسنہ رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ میسرہ:… یہ دس کردوس پر مشتمل تھا۔ اس کی قیادت یزید بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کر رہے تھے۔ طلیعہ (مقدِّمہ):… یہ شہسواروں پر مشتمل حفاظتی دستہ ہوتا ہے، جس کی ذمہ داری نگرانی اور دشمن کی نقل وحرکت پر نظر رکھنا ہوتی ہے۔ اس لیے یہ مختصر افراد پر مشتمل ہوتا ہے۔ ساقہ:… یہ پانچ کردوس یعنی پانچ ہزار مقاتلین پر مشتمل تھا۔ اس کی قیادت سعید بن زید رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں تھی۔ اس کی ذمہ داری انتظامی امور سے متعلق تھی۔ قاضی ابودرداء رضی اللہ عنہ تھے اور انتظامی امور پر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ مقرر تھے۔ ان کی ذمہ داری انتظامی امور کی نگرانی، خور و نوش کا انتظام اور مال غنیمت کو جمع کرنے کا انتظام سنبھالنا تھا۔ مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ قاری تھے جو لوگوں میں گھوم گھوم کر سورئہ انفال اور جہاد سے متعلق آیات
[1] العملیات التعرضیۃ والدفاعیۃ: ۱۶۳۔ [2] البدایۃ والنہایۃ: ۷/۸۔ [3] العملیات التعرضیۃ والدفاعیۃ: ء۱۶۔