کتاب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 37
کا واقعہ نمودار ہوتا ہے۔‘‘ صفحات مجدٍ فی الخلود سطورہا دان الرجال لہا بغیر جدال ’’مجدو بزرگی کے یہ صفحات، ان کی سطریں ہمیشہ باقی رہیں گی، لوگ بغیر کسی مقابلہ کے اس کی اتباع قبول کرتے رہتے ہیں۔‘‘ وکاننی بابن الولید وجندہ وبکل کف لامع الانصال ’’گویا کہ میں خالد بن ولید اور ان کے لشکر اور ان کی ہتھیلیوں میں چمکتے نیزوں کو دیکھ رہا ہوں۔‘‘ نشروا علی ارض الخلیل لواء ہم فغدا یظلل اطہر الاطلال ’’جنہوں نے سر زمین فلسطین پر پرچم اسلام لہرایا، جس نے پاکیزہ پہاڑیوں کو اپنے سایہ میں لے لیا۔‘‘ وعن الیمین ابو عبیدۃ قد اتٰی واتی صلاح الدین صوب شمال ’’دائیں جانب سے ابوعبیدہ پہنچے تو بائیں جانب سے صلاح الدین آ نمودار ہوئے۔‘‘ یسعی الیہم قد شروا ارواحہم للّٰہ بعد تسابق لقتال ’’ان کی طرف وہ لوگ آگے بڑھے جنہوں نے قتال میں مسابقت کرتے ہوئے اپنی روحوں کو اللہ کے حوالے کر دیا۔‘‘ فہم الاعزۃ فی کتاب خالد ما بعد قول اللّٰہ من اقوال ’’وہ لوگ اللہ کی کتاب میں عزت والے قرار دیے گئے ہیں اور اللہ کے فرمان کے بعد کسی فرمان کی ضرورت نہیں۔‘‘ میں نے ابوبکر صدیق، خالد بن ولید اور عیاض بن غنم رضی اللہ عنہم کے مابین فتح عراق کے سلسلہ میں جو خط کتابت ہوئی اس کو بیان کرنے کا اہتمام کیا ہے۔ اس طریقہ کار کو تفصیل سے بیان کیا ہے جو فتح شام کے سلسلہ میں ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اختیار کیا، جہاد سے متعلق کبار صحابہ سے مشورہ لینا، اہل یمن سے استفسار کرنا، فوج ارسال کرنے کے سلسلہ میں آپ کا طرز عمل، فتح شام پر بھیجے گئے قائدین کو وصیت، خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کو عراق کےمحاذ