کتاب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 20
تقریظ
(از …ابن احمد نقوی حفظہ اللہ )
دنیا میں ہر دور میں ایسی عظمت پناہ اور عزیمت مآب ہستیاں گزری ہیں، جنہوں نے تاریخ عالم پر لازوال نقوش چھوڑے ہیں، اسکندر اعظم اور جو لیس سیزر جیسے فاتح، افلاطون و ارسطو جیسے حکیم، فرعون ونمرود جیسے پیکران تمرد و استکبار اور مسیح اور محمد( علیہما السلام ) جیسے انسانیت کے نمونہ کامل اور مجسمہ اخلاق عزم واستقلال، فکر وبصیرت اور عزیمت و استقامت کے ان علمبرداروں کے کارناموں سے ہی تاریخ بنتی ہے اور متضاد صفات کی حامل ان شخصیات کے کردار سے ہی خیر وشرکا تارِ حریر دو رنگ بنتا ہے لیکن فاتحین عالم ہوں یا بندگان تمرد، ان کے مرقعے اور کارنامے تاریخ کے صفحات کو روشن نہیں کرتے، بلکہ ان سے تاریخ کے وہ ابواب مرتب ہوتے ہیں جن سے انسانیت پشیمان ہوتی ہے، پڑھنے والے ان کے کردار پر لعنت بھیجتے ہیں اور ان کا نام نفرت وحقارت کی علامت اور استعارہ بن جاتا ہے دوسری طرف وہ عالی مرتبت افراد جنہوں نے انسانیت کا چراغ روشن کیا، انسانوں کو ہدایت کی راہ دکھائی، اخلاق وکردار کی پاکیزگی کا نمونہ بن کر عالم انسانیت کے لیے اسوئہ کامل بنے ان کی سیرت وکارنامے اور کردار سے تاریخ کے روشن اور سنہری ابواب لکھے جاتے ہیں اور راہ حق میں ان کی قربانیاں اور استقامت و عزیمت آنے والی نسلوں کے لیے مشعل ہدایت بنتی ہیں، آپ چنگیز وہلاکو و تیمور کی سفاکیوں کی داستانیں تاریخ میں پڑھیے تو آپ کا دل نفرت وحقارت کے جذبات سے بھر جائے گا، آپ سوچنے لگیں گے کہ اگر یہ فاتح تھے تو قاتل کسے کہتے ہیں؟ اگر یہ حکمران تھے تو انسانوں پر حکومت کرتے تھے یا ان کی لاشوں پر؟ پھر آپ شیخ الاسلام ابن تیمیہ، امام محمد بن عبدالوہاب نجدی، شاہ ولی اللہ دہلوی علیہما السلام جیسے عبقری اور عالی ہمت علماء مجاہدین کے کارنامے پڑھیں تو آپ کے دل میں فخر و انبساط کے جذبات ابھریں گے۔ اگر طبیعت میں یاس ہے تو امید واہتزاز میں بدل جائے گی، بے حوصلگی ہے تو حوصلہ پیدا ہو گا اور آپ کے اندر ظلم کے خلاف لڑنے اور باطل سے نبردآزما ہونے کا ناقابل شکست عزم بیدار ہوگا اور آپ ان سکندران عزم اور سلاطین عزیمت کے کردار اور نقوش پا کو اپنا رہنما بنائیں گے۔
اگر یہ کہا جائے کہ اسلام کی تاریخ ایسی عہد ساز، ملکوتی صفات افراد سے پر ہے تو یہ نہ تو مبالغہ ہوگا، نہ دعویٰ بلادلیل۔ تاریخ کے صفحات کھلے ہوئے ہیں دوست ودشمن سبھی انہیں پڑھ سکتے ہیں اور خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ اسلامی تاریخ کے یہ شہاب ثاقب اس زمین پر کیسے روشن نشانات چھوڑ گئے ہیں۔