کتاب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 137
مجھے ان پر عثمان سے زیادہ غصہ آیا۔ کچھ دنوں تک میں ایسے ہی رہا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حفصہ کو پیغام بھیجا، میں نے آپ سے اس کی شادی کر دی۔ پھر اس کے بعد مجھے ابوبکر ملے اور فرمایا: شاید آپ مجھ پر خفا ہوں کہ میں نے آپ کی بات کا جواب نہیں دیا۔
میں نے کہا: ضرور۔
فرمایا: میں نے اس لیے جواب نہ دیا کیونکہ میں جانتا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حفصہ کا ذکر کر رہے تھے، اس لیے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے راز کو افشا کرنا نہیں چاہتا تھا، اگر آپ ارادہ ترک کر دیتے تو میں شادی کر لیتا۔[1]
۳۔ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اور نماز جمعہ کی آیت:
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ جمعہ دے رہے تھے، اتنے میں مدینہ کے اندر تجارتی قافلہ آگیا، سب لوگ خرید وفروخت کے لیے نکل پڑے، آپ کے ساتھ مسجد میں صرف بارہ افراد باقی رہ گئے، اس مناسبت سے اس آیت کریمہ کا نزول ہوا:
وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا ۚ قُلْ مَا عِندَ اللَّـهِ خَيْرٌ مِّنَ اللَّـهْوِ وَمِنَ التِّجَارَةِ ۚ وَاللَّـهُ خَيْرُ الرَّازِقِينَ ﴿١١﴾ (الجمعۃ: ۱۱)
’’اور جب کوئی سودا بکتا دیکھیں یا کوئی تماشا نظر آجائے تو اس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور آپ کو کھڑا ہی چھوڑ دیتے ہیں، آپ کہہ دیجیے کہ اللہ کے پاس جو ہے وہ کھیل اور تجارت سے بہتر ہے اور اللہ تعالیٰ بہترین روزی رساں ہے۔‘‘
اور یہ بارہ افراد جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ باقی رہے ان میں ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما تھے۔[2]
۴۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کبر وغرور کی نفی فرمانا:
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ جَرَّ ثَوبہ خُیلاء لم ینظر اللہ الیہ یوم القیامۃ))
’’جو شخص ازراہ تکبر اپنے کپڑے گھسیٹ کر چلتا ہے اس کی طرف قیامت کے دن اللہ نظر نہیں فرمائے گا۔‘‘
یہ سن کر ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرا ازار ایک طرف لٹک جاتا ہے لیکن میں اس کو سنبھالنے کی کوشش کرتا ہوں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((انک لست تصنع ذلک خُیلاء)) [3]
[1] فتح الباری: ۹/ ۸۱، الطبقات الکبری: ۸/۸۲۔
[2] الاحسان فی تقریب صحیح ابن حبان : ۱۵؍۳۰۰۔ مسلم ، رقم: ۸۶۳۔
[3] البخاری: ۳۶۶۵۔