کتاب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے - صفحہ 134
ج: حجۃ الوداع اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما بیان کرتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کے لیے روانہ ہوئے، جب ہم وادی عرج میں پہنچے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں رکے، عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں بیٹھی تھیں۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس سازوسامان کے لیے ایک ہی سواری تھی، جو ان کے غلام کے ساتھ تھی، آپ اس کا انتظار کر رہے تھے، اتنے میں غلام آیا لیکن اونٹ اس کے ساتھ نہ تھا۔ دریافت کیا: اونٹ کدھر گیا؟ جواب دیا: رات میں غائب ہو گیا۔ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: ایک ہی اونٹ تھا، اس کو بھی غائب کر دیا؟ پھر اس غلام کو مارنا شروع کر دیا۔ یہ منظر دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا رہے تھے اور فرما رہے تھے: ’’دیکھو اس مُحرم کو کیا کر رہا ہے؟‘‘[1] 
[1] مسند احمد: ۶/۳۴۴۔