کتاب: سوانح حیات نواب سید محمد صدیق حسن خان - صفحہ 33
محبوب کون ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ)) [1] ’’حسن (رضی اللہ عنہ) اور حسین (رضی اللہ عنہ)۔‘‘ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ((اُدْعِيْ لِي ابْنَيَّ)) ’’میرے بیٹوں کو تو ذرا بلاؤ۔‘‘ جب وہ آ جاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو سونگھتے اور گلے لگاتے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن رضی اللہ عنہ و حسین رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا کرتے تھے: ((هُمَا رَيْحَانَيَّ مِنَ الدُّنْيَا)) [2] کہ ’’وہ دونوں میرے لیے دنیا (کی چیزوں میں) سے خوشبودار پودوں کی حیثیت رکھتے ہیں۔‘‘ حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَنَا حَرْبٌ لِّمَنْ حَارَبَهُمْ وَسِلْمٌ لِّمَنْ سَالَمَهُمْ)) [3] ’’جو اِن سے لڑائی کرے اُس سے میری لڑائی اور جو اِن سے صلح سے رہے اُس سے میری بھی صلح ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد حضرت علی رضی اللہ عنہ، فاطمہ رضی اللہ عنہا اور حسن رضی اللہ عنہ و حسین رضی اللہ عنہ سے تھی۔ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مرفوع روایت ہے کہ: ((اَلْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ سَيِّدَ اشَبَابِ اَهْلِ الْجَنَّةِ)) [4] ’’حسن (رضی اللہ عنہ) و حسین (رضی اللہ عنہ) جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔‘‘
[1] رواہ الترمذی وقال ہذا حدیث غریب [2] رواہ البخاری [3] رواہ الترمذی [4] رواہ الترمذی