کتاب: امام العصر سماحۃ الشیخ علامہ ابن باز رحمہ اللہ - صفحہ 61
66۔ من أقوال الشیخ عبد العزیز بن باز في الدعوۃ۔[1]
یہ جملہ 28 +66= 94 کتابیں مرحوم کا صدقۂ جاریہ ہیں۔
تقدیمات و تقریظات:
علامہ ابن باز رحمہ اللہ نے متعدد علمی کتابوں پر تقدیمات و تقریظات بھی لکھی ہیں جو کہ اپنی جگہ بڑی علمی اور جاندار ہیں جن میں سے چند یہ ہیں :
1 تقریظ برائے کتاب ’’الاحتجاج بالأثر علـٰی من أنکر المہدي المنتظر‘‘ تالیف شیخ علامہ حمود بن عبد اللہ التویجری علامۂ قصیم بتاریخ ۷؍۲؍۱۴۰۲ھ۔ (اس تقریظ کا مکمل ترجمہ ہم نے اپنی کتاب ’’ظہورِ امام مہدی کے شروع میں بطورِ مقدمہ درج کیا ہے اور یہ کتاب الحمد للہ کئی مرتبہ چھپ چکی ہے۔ تَقَبَّلَہٗ اللّٰہُ بِقَبُوْلٍ حَسَنٍ)
2 تقدیم برائے کتاب’’إثبات علو اللّٰہ و مباینتہ من خلقہ‘‘ تالیف شیخ علامہ حمود بن عبد اللہ التویجری علامۂ قصیم بتاریخ ۲۷؍ ۷؍ ۱۴۰۴ھ۔
3 تقریظ برائے کتاب’’براء ۃ أہل الــسنۃ من الوقیعۃ في علماء الأمۃ‘‘ تالیف علامہ شیخ بکر بن عبد اللہ ابوزید سابق وکیل وزارتِ عدل۔
4 تقدیم برائے کتاب’’حکم بناء الکنائس والمعابد الشرکیۃ في بلد أہل الإسلام‘‘ تالیف شیخ اسماعیل محمد الانصاری (ریسرچ فیلو دار الافتاء)، بتاریخ ۲۵؍۱۰؍۱۴۰۰ ھ۔
5 تقدیم کتاب’’رسالۃ مہمۃ‘‘ تالیف الامام العلامہ عبد العزیز بن محمد بن سعود، پیشکش صاحب السمو الملکی الامیر بندر بن عبد العزیز آل سعود (سابق سفیر سعودی عرب، امریکہ) بتاریخ ۱۵؍۶؍۱۴۰۷ھ۔
[1] اعداد و جمع : زیاد بن محمد السعدون۔ طبع دار الوطن ۱۴۱۳ھـ