کتاب: امام العصر سماحۃ الشیخ علامہ ابن باز رحمہ اللہ - صفحہ 57
31۔ مجموع فتاویٰ سماحۃ الشیخ ابن باز، اعداد و تقدیم : الدکتور عبد اللہ محمد الطیار و الشیخ احمد بن عبد العزیز بن باز، طبع اول ۱۴۱۶ھ دار الوطنی بالریاض، ۷مجلدات۔[1]
ب۔ مختصر رسائل:
1۔ الأذکار التي تقال بعد الفراغ من الصلاۃ (اس کا اردو ترجمہ چھپ چکا ہے)
2۔ إیضاح الحق في دخول الجني في الإنسي و الرد علـٰی من أنکر ذلک۔
3۔ التبرج و خطر مشارکۃ المرأۃ للرجل في میدان عملہ۔
4۔ التحذیر من البدع (الاحتفال بالمولد، الاحتفال بلیلۃ الإسراء و المعراج، الاحتفال بلیلۃ النصف من الشعبان)
(اس کا اردو ترجمہ چھپ چکا ہے)
5۔ التحذیر من القمار و شرب المسکر۔
6۔ التحذیر من المغالاۃ في المہور و الإسراف في حفلات الزواج۔
7۔ تنبیہ ہام علـٰی کذب الوصیۃ المنسوبۃ للشیخ أحمد خادم الحرم النبوي۔ (اس رسالے کا ترجمہ بھی کئی زبانوں میں شائع ہوچکا ہے)
8۔ نکاح الشغار۔
11,10,9۔ ثلاث رسائل في الصلاۃ:
٭ کیفیۃ الصلاۃ النبي صلی اللّٰه علیہ وسلمم۔
٭ وجوب أداء الصلاۃ في الجماعۃ۔
٭ أین یضع المصلي یدیہ بعد الرفع من الرکوع۔ (ان کا اردو ترجمہ ہمارے دوست ابو یوسف جناب قاری محمد صدیق رحمہ اللہ (الریاض، فیصل آباد) نے کیا اور اسے دار الفرقان (الریاض) نے اور پھر جالیات سنٹر الجبیل نے بھی شائع کیا تھا)
[1] بحوالہ من أعلامنا (ص: ۴۹)