کتاب: امام العصر سماحۃ الشیخ علامہ ابن باز رحمہ اللہ - صفحہ 50
کویت، خالص سلفی العقیدہ، صاحبِ مؤلفاتِ کثیرہ۔
82۔ شیخ ذیاب بن سعد السحیمی قاضی سپریم کورٹ مدینہ منورہ۔
83۔ شیخ صالح بن سعد السحیمی استاذ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ، رئیس قسم العقیدہ بشعبۃ الدراسات العلیا، داعی و مبلّغ اور مؤلفِ کتبِ کثیرہ۔
84۔ شیخ عبید اللہ بن عبد اللہ الجابری مدرس مدینہ یونیورسٹی۔
85۔ شیخ عبد العزیز بن محمد بن ابراہیم آل عبد اللطیف مدرس مدینہ یونیورسٹی۔
86۔ شیخ محمد بن بکری السمیری ریسرچ فیلو ریاسہ البحوث العلمیہ و الافتاء۔
87۔ شیخ بکر بن عبد اللہ ابو زید، ممبر ہیئۃ کبار العلماء، ممبر دائمی ریسرچ و فتویٰ کمیٹی، معروف مؤلف و مصنف و سابق وکیل وزارۃ العدل۔
88۔ شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ ابو زید قاضی لوئر کورٹ مدینہ منورہ۔
89۔ شیخ علی بن محمد بن سنان، مدرس جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ، معروف عالمِ دین۔
90۔ شیخ عبد العزیز الشبل رحمہ اللہ مدرس مسجدِ نبوی۔
91۔ شیخ علی بن عبد العزیز، معروف داعی و مبلّغ افریقہ و غینیا۔
92۔ شیخ محمد بن قدومہ، افریقی ممالک میں دعوت و تبلیغ کا کام کرنے والے معروف داعی و مبلغ۔
93۔ شیخ علی مشرف العمری، سابق مدرس جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ، سابق مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد، راقم کے زمانۂ طالبعلمی میں یہ بحیثیت مبعوث سعودی جامعہ سلفیہ فیصل آباد آئے تھے اور چند سال تدریس کے فرائض سر انجام دیے۔ شیخ عمری صاحب آج کل مدینہ منورہ میں ہیں اور جن بھوت اور آسیب زدہ لوگوں کے علاج و معالجہ کے لیے بڑی شہرت حاصل کیے ہوئے ہیں۔
94۔ شیخ محمد بن مجذوب بن مصطفی، سابق استاذ مدینہ یونیورسٹی ’’علماء و