کتاب: امام العصر سماحۃ الشیخ علامہ ابن باز رحمہ اللہ - صفحہ 49
74۔ شیخ محمد بن عید الخطراوی، نائب رئیس نادی ادبی مدینہ منورہ، استاذ اللغہ العربیہ جامعۃ الملک عبد العزیز، فرع مدینہ منورہ۔
75۔ شیخ عبد اللہ الترکی البکر، حائل کے کبار ادباء میں سے ایک عمدہ قلمکار۔[1]
ثالثاً: مدینہ منورہ:
علّامہ ابن باز رحمہ اللہ ۱۳۸۱ھ میں نائب رئیس (وائس چانسلر) جامعہ اسلامیہ مدینہ یونیورسٹی ہوئے جبکہ چانسلر آپ کے استاذ شیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ تھے لیکن ان کی وفات پر آپ ۱۳۹۰ھ میں چانسلر ہوگئے اور ۱۳۹۵ھ تک اسی منصب پر فائز رہے، ان سالوں کے دوران کسبِ فیض کرنے والوں میں سے کچھ کے نام یہ ہیں :
76۔ شیخ ابراہیم بن عبد الرحمن الحصین، مدیر مکتب سماحۃ الشیخ بالبیت، و مشیرِ خاص۔
77۔ شیخ عمر محمد فلاتہ، سابق رئیس مرکز السنۃ و السیرۃ النبویہ بالجامعہ الاسلامیہ، مدرس مسجدِ نبوی، موصوف خالص سلفی العقیدہ عالم تھے۔ حال ہی میں (۱۴۲۰ھ، ۱۹۹۹ء) وفات پاگئے ہیں۔
78۔ شیخ محمد بن ناصر العبودی، سابق سیکرٹری جنرل مدینہ یونیورسٹی، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی، داعی و ادیب، زود نویس صاحبِ قلم۔
79۔ شیخ سعد بن عبد الرحمن الحصیّن، مدیر مرکز الدعوۃ و الارشاد بعمان (اردن) داعیہ، صاحبِ مؤلفاتِ کثیرہ۔
80۔ شیخ علی محمد ناصر الفقیہی، استاذ مدینہ یونیورسٹی، رئیس مرکزِ امورِ دعوت، سابق سیکرٹری جنرل مدینہ یونیورسٹی، مشیر کنگ فہد قرآن کمپلیکس، صاحبِ مؤلفات و تحقیقاتِ علمیہ۔
81۔ شیخ عبد الرحمن عبد الخالق رئیس دائرۃ الافتاء جمعیۃ احیاء التراث الاسلامی
[1] الإنجاز (ص: ۱۲۱۔۱۳۷) من أعلامنا عبد العزیز بن صالح العسکر (ص: ۱۲۔۱۷)