کتاب: امام العصر سماحۃ الشیخ علامہ ابن باز رحمہ اللہ - صفحہ 47
51۔ شیخ حمد بن محمد الفریان، سابق وکیل وزارتِ عدل، موجودہ ممبر سعودی مجلسِ شوریٰ۔
52۔ شیخ رومی بن سلیمان الرومی، سابق مشیر وزارتِ داخلہ۔
53۔ شیخ سعد بن محمد الفریان، ممبر الجمعیۃ الخیریہ لتحفیظ القرآن و چیف ایڈیٹر معروف ماہنامہ مجلہ الدعوۃ الریاض۔
54۔ شیخ ڈاکٹر صالح بن فوزان آل فوزان، ممبر ہیئۃ کبار العلماء، ممبر دائمی فتویٰ کمیٹی، ممبر اللجنۃ الخماسیہ، عالم اسلام کے معروف علامہ و مفتی، ماہرِ مسائل عقیدہ حتیٰ کہ شیخ ابن باز مسائل عقیدہ کے حل اور متعلقہ کتابوں کے لیے عموماً لوگوں کو انہی کی طرف رجوع کرنے کا مشورہ دیا کرتے تھے، مؤلف کتبِ توحید و عقائد و غیرہ کثیرہ، ان کی کتاب ’’التوحید‘‘ کا اردو ترجمہ مولانا مختار احمد ندوی نے کیا اور اہلِ خیر کے خرچ پر وہ بے شمار تقسیم ہوئی، انھیں شیخ الاسلام ابن تیمیہ و ابن قیم کی کتب سے والہانہ تعلق و لگاؤ ہے۔
55۔ شیخ عبد اللہ بن حمد الجلالی، معروف داعی و مبلّغ، عُنیزہ القصیم کے معروف تاجر، مسلمان خواتین کے مسائل و مشکلات کے حل کے لیے خصوصی اہتمام کرتے ہیں۔
56۔ شیخ عبد اللہ بن سعد السعد رحمہ اللہ،سابق وکیل جامعۃ الامام لشئون المعاہد العلمیہ، معروف عالم و فاضلِ نجد، ماہر علمِ انساب۔
57۔ شیخ عبد اللہ بن محمد المنیف، مدرس المعہد العلمی الریاض، امام جامع بن ترکی بالشفا، معروف داعی و مبلّغ۔
58۔ شیخ عبد المحسن بن عبد اللہ الخیال رئیس محاکم جدہ، فقیہہ و داعیہ و مبلّغ۔
59۔ شیخ محمد بن سلیمان المہوس، رئیس ہیئۃ التحقیق و الادعاء العام (اٹارنی جنرل، چیف آف ریسرچ کونسل، پبلک پراسیکیوٹر)۔