کتاب: امام العصر سماحۃ الشیخ علامہ ابن باز رحمہ اللہ - صفحہ 43
(فقہی انسا ئیکلوپیڈیا کی ترتیب و تدوین) کے معاملہ میں ان کا بڑا ہاتھ ہے۔
22۔ شیخ حمود بن عبد اللہ العقلا، القصیم میں جامعۃ الامام محمد بن سعود الاسلامیہ کی فرع (برانچ) کے فقہ و عقیدہ کے معروف مدرس۔
23۔ شیخ عبد العزیز بن محمد آل عبد المنعم سیکرٹری جنرل ھیئۃ کبار العلماء، حکومت کی طرف سے ’’مرتبہ ممتازہ’‘پر فائز ہیں جوکہ وزیر کے رتبہ کے قریب قریب ہوتاہے۔ شیخ ابن باز کا ان پر بڑا اعتماد تھا اور وہ ان سے اکثر امور میں مشورہ کیا کرتے تھے۔
24۔ شیخ عبد اللہ بن عبد الرحمن الغدیان، فتویٰ کی دائمی کمیٹی کے ممبر، ھیئۃ کبار العلماء کے ممبر، لجنۃ خماسیہ کے ممبر۔
25۔ شیخ ابراہیم بن حمد بن ابراہیم آل شیخ، سابق وزیرِ عدل، سابق ممبر ھیئۃ کبار العلماء، رئیس مجلس ادارۃ مؤسسۃ الدعوۃ الاسلامیہ [مجلہ الدعوۃ ]۔
26۔ شیخ عبد اللہ بن عبد العزیز بن ادریس، معروف ادیب و شاعر، رئیس نادی ادبی، الریاض۔
27۔ شیخ علی بن سلیمان الرومی، نائب رئیس ھیئۃ التمییز، الریاض۔ معروف عالم و فقیہ، معروف ماہرِ علمِ مواریث و فرائض۔
28۔ شیخ صالح بن محمد رشود، سابق مدرس کلیۃ الشریعہ معروف حنبلی عالم و فقیہہ۔
29۔ شیخ عمر بن عبد العزیز بن متروک، سابق مشیر دیوانِ حاکم، وکیل وزارۃ العدل، علامہ شیخ بکر ابو زید نے اپنی کتاب’’الربا و المعاملات المصرفیۃ’‘میں ان کے بڑے تفصیلی حالات ذکر کیے ہیں۔
30۔ شیخ فالح بن سعد آل مہدی، مؤلف کتاب’’التحفۃ المہدیۃ شرح الرسالۃ التدمریۃ لابن تیمیۃ‘‘۔