کتاب: امام العصر سماحۃ الشیخ علامہ ابن باز رحمہ اللہ - صفحہ 42
افتتاح ۱۳۶۸ھ پر اس کے پہلے مدیر بنے۔
19۔ شیخ عبد الرحمن بن عثمان الجابر، تیس سال سے المعہد العلمی الدلم کے مدیر و مدرس اور مساجد الدلم میں علمی دروس دیتے آرہے ہیں۔
یہ بعض کبار علماء کے اسماءِ گرامی ہیں جبکہ ان کے علاوہ بھی فلسطین، یمن، عراق، حبشہ اور سعودی عرب کے بے شمار لوگوں نے الدلم میں شیخ سے کسبِ فیض کیا جن میں سے 29 نام شیخ عبد الرحمن الرحمہ نے’’الإنجاز في ترجمۃ الإمام ابن باز‘‘ اور 80 نام شیخ عبد اللہ بن صالح العسکر نے اپنی کتاب ’’من أعلامنا‘‘ میں ذکر کیے ہیں۔[1]
ثانیاً: الریاض:
۱۳۷۱ھ میں الریاض میں پہلے معہد الریاض العلمی میں ایک سال اور پھر کلیہ شرعیہ الریاض (جو بعد میں جامعۃ الامام محمد بن سعود الاسلامیہ کی شکل اختیار کر گیا) میں ۷ سال مدرسِ علوم شرعیہ (مدرسِ فقہ، حدیث اور توحید) رہے، اس دوران کے طلبہ کے نام یہ ہیں :
20۔ شیخ زید بن عبد العزیز بن فیاض، صاحبِ کتاب’’الروضۃ الندیۃ فی شرح العقیدۃ الواسطیۃ لابن تیمیۃ‘‘۔
21۔ شیخ محمد بن سلیمان الاشقر، معروف اصولی عالم، صاحبِ کتاب’’زبدۃ التفسیر عن فتح القدیر للشوکاني‘‘ اور دیگر مؤلفاتِ کثیرہ، کویت میں رہے، دعوت و ارشاد اور تصنیف و تالیف میں بڑا کام کیا، حکومتی خرچ پر شائع ہونے والی پینتالیس (۴۵) جلدوں کی’’الموسوعۃ الفقہیۃ‘‘
[1] الإنجاز للرحمۃ (ص: ۱۱۳۔ ۱۲۱) من أعلامنا للشیخ عبد اللّٰه بن صالح العسکر (ص: ۳۴۔ ۳۹)