کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 37
وہ اور ان کی بیویاں سایوں میں مسہریوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہونگے۔ان کیلئے جنت میں ہر قسم کے میوے ہو نگے اور اسی طرح جو کچھ وہ طلب کریں گے۔مہربان رب کی طرف سے انھیں سلام کہا جائے گا۔‘‘
٭حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر میں فرمان الہی﴿فِیْ شُغُلٍ فَاکِہُوْنَ﴾’’دلچسپ مشغلوں میں ہشاش بشاش ہونگے ‘‘ کے بارے میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ،حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اور ان کے علاوہ متعدد ائمۂ تفسیر سے نقل کرتے ہیں کہ ان کا دلچسپ مشغلہ کنواریوں کی بکارت کو زائل کرنا ہو گا۔
٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اہلِ جنت کا جنت میں لطف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’بے شک ایک جنتی کو کھانے،پینے،شہوت اور جماع کیلئے سو افراد کی طاقت دی جائے گی۔‘‘[رواہ ابن حبان فی صحیحہ والحاکم ]
(۱۷)اہلِ جنت کے گھوڑے اور سواریاں !
٭حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کیا جنت میں گھوڑے ہونگے؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اگر تمھیں اللہ تعالی نے جنت میں داخل کیا تو اگر تم چاہو گے کہ سرخ ہیروں والے گھوڑے پر تمھیں سوار کیا جائے اور وہ جنت میں تمھیں لے کرجہاں تم چاہو اڑے تو ایسا ضرور ہو گا۔‘‘ پھر ایک شخص نے کہا:یا رسول اللہ!کیا جنت میں اونٹ بھی ہونگے؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اُس طرح جواب نہ دیا جیسے پہلے شخص کو دیا تھا۔تاہم آپ نے فرمایا:’’اگر تمھیں اللہ تعالی نے جنت میں داخل کیا تو اس میں تمھیں وہ سب کچھ ملے گا جس کی خواہش تمھارا نفس کرے گا اور جس سے تمھاری آنکھوں کو لذت ملے