کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 36
یَنْظُرْنَ بِقُرَّۃِ أَعْیَانٍ ٭ اسی طرح وہ یہ بھی گائیں گے: نَحْنُ الْخَالِدَاتُ فَلاَ نَمتْنَہ نَحْنُ الْآمِنَاتُ فَلاَ نَخَفْنَہ نَحْنُ الْمُقِیْمَاتُ فَلاَ نَظْعَنَہ [رواہ الطبرانی فی الصغیر والأوسط وصححہ الألبانی ] ٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ’’بے شک جنت میں ایک نہر ہوگی جو اتنی ہی لمبی ہوگی جتنی لمبی جنت ہوگی۔اس کے دونوں کناروں پر نوجوان لڑکیاں آمنے سامنے کھڑی ہونگی اور وہ خوبصورت آواز میں گائیں گی جسے تمام لوگ سنیں گے۔اور وہ یہ محسوس کریں گے کہ جتنی لذت ان کی آواز سننے سے آرہی ہے وہ کسی اور چیز میں نہیں ہے لوگوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا:وہ گاتے ہوئے کیا کہیں گی:تو انھوں نے جواب دیا:وہ ان شاء اللہ تسبیح،تحمید،تقدیس اور اللہ تعالی کی حمد وثناء کے ساتھ گائیں گی۔‘‘[رواہ البیہقی موقوفا وصححہ الألبانی ] (۱۶) اہلِ جنت کی شہوت اور ان کے جماع کے بارے میں ٭اللہ تعالی فرماتے ہیں: ﴿إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّۃِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فَاکِہُوْنَ ٭ ہُمْ وَأَزْوَاجُہُمْ فِیْ ظِلاَلٍ عَلَی الْأَرَائِکِ مُتَّکِئُوْنَ٭ لَہُمْ فِیْہَا فَاکِہَۃٌ وَّلَہُمْ مَّا یَدَّعُوْنَ ٭سَلاَمٌ قَوْلاً مِّنْ رَّبٍّ رَّحِیْمٍ﴾[یس:۵۵۔۵۸] ’’جنتی لوگ آج کے دن اپنے(دلچسپ ) مشغلوں میں ہشاش بشاش ہیں۔