کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 34
٭نیز فرمایا:﴿مُتَّکِئِیْنَ فِیْہَا عَلَی الْأرَائِکِ لَا یَرَوْنَ فِیْہَا شَمْسًا وَّلاَ زَمْہَرِیْرًا﴾[الانسان ] ’’یہ وہاں تختوں پر تکیے لگائے ہوئے بیٹھیں گے۔نہ وہاں آفتاب کی گرمی دیکھیں گے اور نہ جاڑے کی سختی۔‘‘ ٭اسی طرح فرمایا:﴿فِیْہَا سُرُرٌ مَّرْفُوعَۃٌ﴾[الغاشیۃ ] ’’ اس میں اونچے تخت ہونگے۔‘‘ (۱۴)اہلِ جنت کی عورتیں کیسی ہونگی ؟ ٭اللہ تعالی فرماتے ہیں: ﴿إِنَّا أَنْشَأْنَاہُنَّ إِنْشَآئً ٭ فَجَعَلْنَاہُنَّ أَبْکَارًا ٭ عُرُبًا أَتْرَابًا ٭ لِّأَصْحَابِ الْیَمِیْنِ﴾[الواقعۃ ] ’’ہم نے ان(کی بیویوں کو ) خاص طور پر بنایا ہے۔اور ہم نے انھیں کنواریاں بنا دیا ہے،محبت والی اور ہم عمر ہیں۔دائیں ہاتھ والوں کیلئے ہیں۔‘‘ ٭امام بغوی رحمہ اللہ نے اپنی تفسیر میں فرمان الہی﴿فَجَعَلْنَاہُنَّ أَبْکَارًا﴾’’ہم نے انھیں کنواریاں بنا دیا ہے‘‘ کے متعلق ذکر کیا ہے کہ دنیا میں بوڑھی خواتین کو بھی اللہ تعالی از سرِ نو پیدا کرے گا اور جب بھی ان کے خاوند ان کے پاس آئیں گے تو وہ انھیں ہر مرتبہ کنواریاں ہی پائیں گے۔ ٭ جبکہ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرمان الہی﴿إِنَّا أَنْشَأْنَاہُنَّ إِنْشَآئً﴾کے متعلق کہتے ہیں کہ اس سے مراد یہ ہے کہ ہم(یعنی اللہ تعالی ) نے انھیں جب دوسری مرتبہ پیدا کیا تو وہ بڑھاپے سے جوانی کو لوٹ آئیں ،پھر وہ کنواری بن گئیں۔اور