کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 33
یَفْنیٰ شَبَابُہُ)[مسلم:۲۸۳۶] ’’ جو شخص جنت میں داخل ہو گا وہ خوشحال رہے گا اور کبھی کوئی دکھ نہیں دیکھے گا۔اس کا لباس کبھی پرانا نہیں ہو گا اور اس کی جوانی کبھی ختم نہیں ہو گی۔‘‘ ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جنت میں جو پہلا گروہ داخل ہو گا ان کے چہرے ایسے چمک رہے ہونگے جیسے چودھویں رات کا چاند چمکتا ہے۔ان میں سے ہر ایک کیلئے موٹی موٹی آنکھوں والی حوروں میں سے دو بیویاں ہونگی۔ہر بیوی پر ستر زیورات ہونگے۔اوراس کی پنڈلیوں کا گودا اس کے گوشت اور زیورات کے پیچھے سے نظر آرہا ہوگا۔‘‘[رواہ الطبرانی والبیہقی وقال الألبانی فی صحیح الترغیب:صحیح لغیرہ ] (۱۳) اہلِ جنت کیلئے تخت اور تکیے ٭حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ اللہ تعالی کے اس فرمان﴿بَطَائِنُہَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍ﴾’’ان(بچھونوں ) کے استر دبیز ریشم کے ہونگے۔‘‘ کے متعلق کہتے ہیں کہ آپ کو ان کے استر(اندر کے کپڑے ) کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ دبیز ریشم کے ہونگے تو ان کے اوپر والے کپڑے کیسے ہونگے ![رواہ البیہقی] ٭اللہ تعالی فرماتے ہیں: ﴿عَلٰی سُرُرٍ مَّوْضُوْنَۃٍ ٭ مُّتَّکِئِیْنَ عَلَیْہَا مُتَقَابِلِیْنَ﴾[الواقعۃ ] ’’یہ لوگ سونے کے تاروں سے بنے ہوئے تختوں پر،ایک دوسرے کے سامنے تکیہ لگائے بیٹھے ہونگے۔‘‘