کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 31
’’بے شک اہلِ جنت جنت میں کھائیں پئیں گے۔اور نہ تھوکیں گے اور نہ بول وبراز کریں گے۔اور بلغم سے پاک ہونگے۔‘‘ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا:ان کا کھانا کہاں جائے گا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ان کا کھانا محض ایک ڈکار ہو گا اور پسینہ ہو گا جس سے کستوری کی خوشبو آئے گی۔انہیں تسبیح وتحمید کا الہام کیا جائے گا جیسا کہ تمھیں سانس کا الہام کیا جاتا ہے۔‘‘ ٭ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ’’بے شک اہلِ جنت میں سے ایک شخص جنت کے مشروبات میں سے کچھ پینا چاہے گا تو ایک جگ خود بخود اس کے ہاتھ میں آجائے گا۔جب وہ پی لے گا تو پھر وہ خود اپنی جگہ پر واپس لوٹ جائے گا۔‘‘[رواہ ابن ابی الدنیا وحسنہ الألبانی ] ٭اسی طرح وہ کہتے ہیں: ’’بے شک اہلِ جنت میں سے ایک آدمی جنت کے پرندوں میں سے کسی پرندے کی خواہش کرے گا تو وہ خود ٹکڑے ٹکڑے ہو کر بھونا ہوا اس کے سامنے آ جائے گا۔‘‘[رواہ ابن ابی الدنیا موقوفا وذکرہ الألبانی فی صحیح الترغیب] (۱۲) جنتیوں کو سونے اور موتیوں کے کنگن پہنائے جائیں گے اور ان کا لباس ریشم کا ہو گا ظارشاد باری تعالی ہے:﴿أُوْلَئِکَ لَہُمْ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِن تَحْتِہِمُ الْأَنْہَارُ یُحَلَّوْنَ فِیْہَا مِنْ أَسَاوِرَ مِن ذَہَبٍ وَیَلْبَسُونَ ثِیَابًا خُضْرًا مِّن سُندُسٍ وَإِسْتَبْرَقٍ مُّتَّکِئِیْنَ فِیْہَا عَلَی الْأَرَائِکِ نِعْمَ