کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 28
وَأَنْتُمْ وَاللّٰہِ لَقَدِ ازْدَدْتُّمْ بَعْدَنَا حُسْنًا وَّجَمَالاً )[مسلم۔کتاب الجنۃ باب فی سوق الجنۃ:۲۸۳۳ ] ’’جنت میں ایک بازار ہو گا حہاں وہ(یعنی اہلِ جنت ) ہر ہفتے آئیں گے۔شمال کی جانب سے ایک ہوا چلے گی جو ان کے کپڑوں اور چہروں پر مٹی ڈالے گی۔(یاد رہے کہ کہ جنت کی مٹی کستوری ہو گی ) اس سے ان کے حسن وجمال میں اور اضافہ ہو جائے گا۔وہ اپنی بیویوں کے پاس لوٹیں گے جبکہ ان کے حسن وجمال میں اضافہ ہو چکا ہو گا تو وہ ان سے کہیں گی:اللہ کی قسم!آپ یہاں سے جانے کے بعد اور حسین وجمیل ہو گئے ہیں۔تو وہ کہیں گے:اور تم بھی اللہ کی قسم!ہمارے جانے کے بعد اور خوبصورت ہو گئی ہو۔‘‘ ٭ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ’’اہلِ جنت(ایک دوسرے سے )کہیں گے:چلو بازار کی طرف چلیں۔پھر وہ کستوری کی سرزمین کی طرف جائیں گے اور جب اپنی بیویوں کی طرف لوٹیں گے تو کہیں گے:ہمیں تم سے وہ خوشبو آ رہی ہے جو پہلے تم سے نہیں آ رہی تھی!تو وہ کہیں گی:اور آپ بھی اُس خوشبو کے ساتھ واپس لوٹے ہیں جو ہم سے جدائی کے وقت آپ سے نہیں آرہی تھی۔‘‘[رواہ ابن ابی الدنیا وصححہ الألبانی ] (۹)جنت کی نہریں کیسی ہونگی ؟ ٭حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اَلْکَوْثَرُ نَہْرٌ فِیْ الْجَنَّۃِ حَافَتَاہُ مِنْ ذَہَبٍ وَمَجْرَاہُ عَلَی الدُّرِّ وَالْیَاقُوْتِ،تُرْبَتُہُ أَطْیَبُ مِنَ الْمِسْکِ وَمَاؤُہُ أَحْلٰی مِنَ الْعَسَلِ