کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 26
’’جو شخص جنت میں داخل ہو گا وہ خوشحال رہے گا اور کبھی کوئی دکھ نہیں دیکھے گا۔وہ اس میں ہمیشہ رہے گا اور اس پر موت نہیں آئے گی۔اس کا لباس کبھی پرانا نہیں ہو گا اور اس کی جوانی کبھی ختم نہیں ہو گی۔‘‘[رواہ احمد وقال الألبانی:حسن لغیرہ،وأصلہ فی صحیح مسلم:۲۸۳۶] ٭حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ’’اللہ تعالی نے جنت کو پیدا کیا،اس کی ایک اینٹ سونے سے اور دوسری چاندی سے اور اس کا پلاسٹر کستوری سے بنایا۔اور اس سے کہا:تم بات کرو۔تو اس نے کہا:﴿قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ﴾’’مومن کامیاب ہو گئے ‘‘ تب فرشتوں نے کہا:تمھیں خوشخبری ہو کہ تم بادشاہوں کے گھر کی طرح ہو۔‘‘[رواہ الطبرانی والبزار وصححہ الألبانی فی صحیح الترغیب ] (۶) جنت کے بالا خانے کیسے ہونگے ؟ حضرت ابو مالک ا لأشعری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (إِنَّ فِیْ الْجَنَّۃِ غُرَفًا یُرٰی ظَاہِرُہَا مِنْ بَاطِنِہَا،وَبَاطِنُہَا مِنْ ظَاہِرِہَا،أَعَدَّہَا اللّٰہُ تَعَالٰی لِمَنْ أَطْعَمَ الطَّعَامَ،وَأَلاَنَ الْکَلاَمَ،وَتَابَعَ الصِّیَامَ،وَصَلّٰی بِاللَّیْلِ وَالنَّاسُ نِیَامٌ) [رواہ احمد وابن حبان۔صحیح الجامع للألبانی:۲۱۲۳] ’’ بے شک جنت میں ایسے بالاخانے ہیں جن کا بیرونی منظر اندر سے اور اندرونی منظر باہر سے دیکھا جا سکتا ہے۔انھیں اللہ تعالی نے اس شخص کیلئے تیار کیا ہے جو کھانا کھلاتا ہو،بات نرمی سے کرتا ہو،مسلسل روزے رکھتا ہو اور رات کو اس