کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 25
(۴) اہل ِ جنت کے درجات میں تفاوت حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ بے شک اہلِ جنت اپنے اوپر بالا خانے والوں کو یوں دیکھیں گے جیسا کہ تم مشرق یا مغرب کے افق پر چمکتے اور غروب ہوتے ہوئے ستارے کو دیکھتے ہو۔یہ اس لئے ہو گا کہ ان کے درجات میں تفاضل ہو گا۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا:اے اللہ کے رسول!وہ یقینا انبیاء کے گھر ہو نگے جہاں کوئی اور نہیں پہنچ سکے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(بَلٰی وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ،رِجَالٌ آمَنُوْا بِاللّٰہِ وَصَدَّقُوْا الْمُرْسَلِیْنَ )’’کیوں نہیں ،اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!وہ گھر ان لوگوں کے ہونگے جو اللہ پر ایمان لائے اور رسولوں کی تصدیق کی۔‘‘[بخاری:۳۲۵۶،مسلم:۲۸۳۱ ] (۵)جنت کی اینٹیں کس چیز کی ہونگی اور مٹی کیسی ہو گی ؟ ٭حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے گذارش کی کہ ہمیں جنت کی تعمیر کے متعلق آگاہ فرمائیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جنت کی ایک اینٹ سونے کی اور دوسری چاندی کی ہے۔اس کا پلاسٹر کستوری ہے،اس کے سنگ ریزے قیمتی موتی اور جوہر ہیں اور اس کی مٹی زعفران کی ہے۔‘‘ اس کے بعد فرمایا:(مَنْ یَّدْخُلُ الْجَنَّۃَ یَنْعَمُ وَلاَ یَبْأَسُ،وَیُخَلَّدُ لاَ یَمُوْتُ،لاَ تَبْلٰی ثِیَابُہُ،وَلاَ یَفْنیٰ شَبَابُہُ)