کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 200
اس کا مشاہدہ کرتے ہیں۔‘‘
لہذا اس کی کتاب علیین میں لکھ دی جاتی ہے۔پھر کہا جاتا ہے:اسے زمین کی طرف لوٹا دو کیونکہ میں نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ میں نے انھیں اسی سے پیدا کیا ہے،میں انھیں اسی میں لوٹاؤں گا اور ایک بار پھر انھیں اسی سے اٹھاؤں گا۔
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بے شک کافربندہ(ایک روایت میں فاجر کا لفظ ہے)جب دنیا سے منقطع ہو کر آخرت کی طرف جانے لگتا ہے تو آسمان سے سخت دل اور مضبوط اور سیاہ چہروں والے فرشتے اس کی طرف نازل ہوتے ہیں۔ان کے ساتھ جہنم کا ایک ٹاٹ ہوتاہے۔وہ اس سے حد نگاہ تک دور بیٹھ جاتے ہیں۔پھر ملک الموت(علیہ السلام ) آتا ہے اور اس کے سر کے پاس بیٹھ کر کہتا ہے:اے ناپاک روح!تو اللہ کی ناراضگی اور اس کے غضب کی طرف نکل۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اس کی روح اس کے جسم میں ادھر ادھر جاتی ہے تو ملک الموت اسے یوں کھینچتا ہے جیسے گوشت بھوننے والی سیخ کو تر اُون سے کھینچا جائے۔اس سے اس کی رگیں اور آنتیں ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتی ہیں۔پھر زمین و آسمان کے درمیان اوراسی طرح آسمان پر جتنے فرشتے ہوتے ہیں سب اس پر لعنت بھیجتے ہیں۔اور آسمان کے دروازے اس کیلئے بند کر دئے جاتے ہیں۔اور ہر دروازے پر متعین فرشتے اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ اس کی روح کو ان کے راستے سے اوپر نہ لے جایا جائے۔پھر جب ملک الموت اس کی روح کوقبض کرلیتا ہے تو وہ فرشتے جو اس کیلئے جہنم سے ٹاٹ لے کر آتے ہیں اور دور بیٹھے ہوتے ہیں وہ پلک جھپکتے ہی اس کے پاس آ جاتے ہیں اور ملک الموت سے اس کی روح کو لے لیتے ہیں اور