کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 198
دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی آسمان کی طرف دیکھتے اور کبھی زمین پر دیکھتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار اوپر نیچے دیکھا۔پھر فرمانے لگے:’’تم عذابِ قبر سے اللہ تعالی کی پناہ طلب کیا کرو۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار فرمایا،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار یہ دعا کی:
(اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ )’’اے اللہ!میں عذابِ قبر سے تیری پناہ میں آتا ہوں ‘‘
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بے شک بندۂمومن جب دنیا سے منقطع ہو کر آخرت کی طرف جانے لگتا ہے تو آسمان سے سفید چہرے والے فرشتے اس کی طرف نازل ہوتے ہیں۔اُن کے چہرے سورج کی طرح روشن ہوتے ہیں۔ان کے ساتھ جنت کے کفنوں میں سے ایک کفن اور جنت کی خوشبوؤں میں سے ایک خوشبو ہوتی ہے۔وہ اس سے حدِ نگاہ تک دور بیٹھ جاتے ہیں۔پھر ملک الموت(علیہ السلام ) آتا ہے اور اس کے سر کے پاس بیٹھ کر کہتا ہے:اے پاک روح!تو اللہ کی مغفرت اور اس کی رضا کی طرف نکل۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تو اس کی روح یوں نکلتی ہے جیسے مشکیزے سے پانی کا ایک قطرہ بہہ نکلتا ہے۔پھر وہ(فرشتہ ) اسے وصول کر لیتا ہے۔[ایک روایت میں ہے کہ جب اس کی روح نکلتی ہے تو زمین و آسمان کے درمیان اوراسی طرح آسمان پر جتنے فرشتے ہوتے ہیں سب اس کی نمازِ جنازہ پڑھتے ہیں ،آسمان کے دروازے اس کیلئے کھول دئے جاتے ہیں اور ہر دروازے پر متعین فرشتے اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ اس کی روح کو ان کے راستے سے اوپر لے جایا جائے ] پھر جب ملک الموت اس کی روح کوقبض کرلیتا ہے تو وہ فرشتے جو اس کیلئے جنت سے کفن اور خوشبو لے کر آتے ہیں اور دور بیٹھے