کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 185
’’اس شخص کیلئے ہلاکت ہے جو لوگوں کو کوئی جھوٹی بات بیان کرے تاکہ وہ ہنسیں۔اُس کیلئے ہلاکت ہے،اُس کیلئے ہلاکت ہے۔‘‘
٭ اورحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:((مَا أَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ مِنَ الْإِزَارِ فَفِی النَّارِ ))[البخاری:۵۷۸۷]
’’جو تہ بند ٹخنوں سے نیچے ہو وہ جہنم کی آگ میں ہے۔‘‘
٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’بے شک اللہ تعالی کو بھی غیرت آتی ہے۔اور اس کی غیرت یہ ہے کہ کوئی شخص اُس چیز کا ارتکاب کرے جسے اللہ تعالی نے حرام کردیا ہے۔‘‘[متفق علیہ ]
٭اور حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کچھ قیمتی سامان پر ایک شخص کو نگران مقرر کیا جسے ’ کرکرہ ‘ کہا جاتا تھا۔وہ جب فوت ہوا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’وہ جہنم میں چلا گیا ہے۔‘‘ چنانچہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے جب اس کے بارے میں تحقیق کی تو پتہ چلا کہ اُس نے ایک چادر کی خیانت کی تھی۔[رواہ البخاری ]
٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
’’جو شخص کسی مسلمان کی حق تلفی کرے تو اللہ تعالی اس کیلئے جہنم کو واجب کردیتا ہے اور جنت کو حرام کردیتا ہے۔‘‘ ایک شخص نے کہا:یا رسول اللہ!اگرچہ کوئی ہلکی سی چیز ہی کیوں نہ ہو؟تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اگرچہ ایک کٹی ہوئی چھڑی کیوں نہ ہو۔‘‘[رواہ مسلم ]