کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 184
﴿إِنَّ بَطْشَ رَبِّکَ لَشَدِیْدٌ﴾[البروج:۱۲] ’’بے شک آپ کے رب کی پکڑ بہت سخت ہے۔‘‘ ﴿وَکَذَلِکَ أَخْذُ رَبِّکَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَی وَہِیَ ظَالِمَۃٌ إِنَّ أَخْذَہُ أَلِیْمٌ شَدِیْدٌ﴾[ہود:۱۰۲] ’’اور جب بھی آپ کا رب کسی ظالم بستی کو پکڑتا ہے تو اس کی گرفت ایسی ہی ہوتی ہے۔بلا شبہ اس کی گرفت تکلیف دینے والی اور سخت ہوتی ہے۔‘‘ ﴿إِنَّ رَبَّکَ لَبِالْمِرْصَادِ﴾[الفجر:۱۴] ’’بے شک آپ کا رب تو گھات لگائے ہوئے ہے۔‘‘ ﴿فَمَن یَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْْراً یَرَہُ ٭ وَمَن یَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرّاً یَرَہُ﴾[الزلزال:۷۔۸]’’چنانچہ جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہو گی وہ اسے دیکھ لے گا۔اور جس نے ذرہ بھر بدی کی ہوگی وہ(بھی ) اسے دیکھ لے گا۔‘‘ ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی سخت وعید سنائی ہے اُس شخص کو جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حرام کردہ چیزوں کا ارتکاب کرے۔ فرمایا:’’بے شک ایک بندہ ایک لفظ بولتا ہے جس کے بارے میں اسے پتہ نہیں ہوتا کہ اس میں کیا وبال ہے!لیکن وہ اُس کی وجہ سے مشرق ومغرب کے درمیان جو مسافت ہے اس سے بھی زیادہ جہنم میں نیچے چلا جاتا ہے۔‘‘[متفق علیہ ] ٭نیزنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:((وَیْلٌ لِلَّذِیْ یُحَدِّثُ بِالْحَدِیْثِ لِیُضْحِکَ بِہِ الْقَوْمَ فَیَکْذِبُ،وَیْلٌ لَہُ،وَیْلٌ لَہُ ))[رواہ أحمد وابو داؤد:۴۹۹۰ واللفظ لہ وحسنہ الألبانی ]