کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 180
میں سے کامل ایمان والا وہ ہے جو ان میں سب سے اچھے اخلاق والا ہو۔‘‘ [رواہ ابو داؤد و صححہ الألبانی ] ز بندۂ مومن پر لازم ہے کہ وہ ایک نہایت اہم بات کو اچھی طرح ذہن نشین کر لے اور وہ یہ ہے کہ کوئی بندہ محض اپنے عمل کے ساتھ اللہ ارحم الراحمین کی رحمت کے بغیر جنت میں داخل نہ ہو گا بلکہ اللہ تعالی کی رحمت پہلے اور عمل بعد میں کام آئے گا۔اسی سلسلے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو فرمایا تھا: (قَارِبُوا وَسَدِّدُوا وَاعْلَمُوا أَنَّہُ لَن یَّنْجُوَ أَحَدٌ مِنْکُمْ بِعَمَلِہِ ) ’’تم(راہِ اعتدال کے ) قریب رہو اور حسب استطاعت درستگی کی کوشش کرو۔اور یہ جان لو کہ تم میں سے کوئی شخص اپنے عمل کے ساتھ نجات نہیں پائے گا۔‘‘ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا:یا رسول اللہ!آپ بھی نہیں ؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں بھی نہیں ،سوائے اس کے کہ اللہ تعالی اپنی رحمت اور اپنے فضل وکرم کے ساتھ مجھے ڈھانپ لے۔‘‘[رواہ مسلم ] زمیرے مسلمان اور معزز بھائی!جب آپ نے مذکورہ بات جان لی تو اب آپ اللہ کی توفیق سے یہ بھی جان لیں کہ رحمتِ الٰہی کو حاصل کرنے کیلئے کوشش کرنا ہم پر لازم ہے۔اللہ تعالی نے اپنے مومن بندوں سے رحمت کا جو وعدہ فرمایا اور اسے اُس نے جس طرح عمل ِ صالح سے مربوط کردیا اُس پر ذرا غور کریں۔ارشاد ہے:﴿وَمَنْ أَرَادَ الآخِرَۃَ وَسَعَی لَہَا سَعْیَہَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَئِکَ کَانَ سَعْیُہُم مَّشْکُورًا﴾[الإسراء:۱۹ ] ’’اور جو شخص آخرت کا ارادہ کرے اور اس کیلئے اپنی کوشش بھی کرے اور وہ