کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 172
حرام کردہ چیزیں ملیں گی تو وہ ان سے اپنا دامن نہیں بچائیں گے۔‘‘
(۱۷۷)قیامت کے روز مفلس کون ہو گا ؟
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(أَتَدْرُوْنَ مَا الْمُفْلِسُ؟)’’کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہوتا ہے؟‘‘
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے جواب دیا:
(اَلْمُفْلِسُ فِیْنَا مَنْ لاَّ دِرْہَمَ لَہُ وَلاَ مَتَاعَ )
’’ہم میں مفلس وہ ہے جس کے پاس نہ درہم ہو اور نہ کوئی اور ساز وسامان۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِیْ یَأْتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِصَلاَۃٍ وَصِیَامٍ وَزَکَاۃٍ،وَیَأْتِیْ قَدْ شَتَمَ ہٰذَا،وَقَذَفَ ہٰذَا،وَأَکَلَ مَالَ ہٰذَا،وَسَفَکَ دَمَ ہٰذَا،وَضَرَبَ ہٰذَا،فَیُعْطیٰ ہٰذَا مِن حَسَنَاتِہٖ،وَہٰذَا مِنْ حَسَنَاتِہٖ،فَإِنْ فَنِیَتْ حَسَنَاتُہُ قَبْلَ أَنْ یُقْضیٰ مَا عَلَیْہِ،أُخِذَ مِنْ خَطَایَاہُمْ فَطُرِحَتْ عَلَیْہِ،ثُمَّ طُرِحَ فِیْ النَّارِ )[مسلم:۲۵۸۱]
’’میری امت میں مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن نماز،روزے اور زکاۃ لیکر آئے گا اور اس نے کسی کو گالی دی ہو گی،کسی پر بہتان باندھا ہو گا،کسی کا مال کھالیا ہو گا،کسی کا خون بہایا ہو گا اور کسی کو مارا ہو گا۔لہذا ان میں سے ہر ایک کو اس کے حق کے بقدر اس کی نیکیاں دی جائیں گی۔اور اگر ان کے حقوق پورے ہونے سے پہلے اس کی نیکیاں ختم ہو گئیں تو ان کے گناہ لے کراس کی گردن میں ڈال دئیے جائیں گے اورپھر اسے جہنم رسید کردیا جائے گا۔‘‘