کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 112
معلوم ہوتا۔اور ایک شخص کو مسجد میں باجماعت نماز کیلئے اس حالت میں لایا جاتا تھا کہ اس نے دو آدمیوں کے درمیان ان کے کندھوں کا سہارا لیا ہوا ہوتا،یہاں تک کہ اسے صف میں لا کھڑا کیا جاتا۔‘‘[رواہ مسلم ] (۸۹) تکبیرِ تحریمہ کو پانے کی فضیلت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:’’جو شخص اللہ کی رضا کیلئے چالیس دن اِس طرح باجماعت نماز پڑھے کہ تکبیر اولی بھی فوت نہ ہو تو(اللہ تعالی کی طرف سے ) اس کیلئے دو چیزوں سے براء ت لکھ دی جاتی ہے:جہنم کی آگ سے اور نفاق سے۔‘‘[رواہ الترمذی وحسنہ الألبانی ] (۹۰) نماز جمعہ کیلئے جلدی جانے کی فضیلت ٭حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(مَنْ غَسَّلَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَاغْتَسَلَ،وَبَکَّرَ وَابْتَکَرَ،وَمَشٰی وَلَمْ یَرْکَبْ،وَدَنَا مِنَ الْإِمَامِ،فَاسْتَمَعَ وَلَمْ یَلْغُ،کَانَ لَہُ بِکُلِّ خُطْوَۃٍ عَمَلُ سَنَۃٍ،أَجْرُ صِیَامِہَا وَقِیَامِہَا ) ’’ جس شخص نے جمعہ کے روز غسل کرایا اور خود غسل کیا،نماز کے اول وقت میں آیا اور خطبۂ جمعہ شروع سے سنا،چل کر آیا اور سوار نہیں ہوا اور امام کے قریب بیٹھ کر غور سے خطبہ سنا اور اس دوران کوئی لغو حرکت نہیں کی تو اسے ہر قدم پر ایک سال کے روزوں اور ایک سال کے قیام کا اجر ملے گا۔‘‘[رواہ ابوداؤد:۳۴۵ و ابن ماجہ:۱۰۸۷۔وصححہ الألبانی ]