کتاب: ثواب کمانے کے مواقع - صفحہ 110
(۸۶) فجر وعشاء کیلئے حاضر ہونے والا شخص نفاق سے بچ جاتا ہے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(إِنَّ أَثْقَلَ صَلاَۃٍ عَلَی الْمُنَافِقِیْنَ صَلاَۃُ الْعِشَائِ وَصَلاَۃُ الْفَجْرِ،وَلَوْ یَعْلَمُوْنَ مَا فِیْہِمَا لَأَتَوْہُمَا وَلَوْ حَبْوًا۔۔)[البخاری:۶۴۴،مسلم:۶۵۱]
’’بے شک منافقوں پر سب سے بھاری نماز ‘ نمازِ عشاء اور نمازِ فجر ہے۔اور اگر انھیں معلوم ہو جاتا کہ ان دونوں میں کتنا اجر ہے تو وہ گھٹنوں کے بل چل کر بھی یہ نمازیں ادا کرنے کیلئے ضرور حاضر ہوتے ‘‘
اِس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ منافقوں کی صفات سے محفوظ رہنے کی ایک علامت ہے اللہ کی رضا کیلئے فجر وعشاء کی نماز یں باجماعت ادا کرنا۔
(۸۷) تارک نماز کفر تک پہنچ جاتا ہے
٭حضرت ابو موسی الأشعری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(اَلْعَہْدُ الَّذِیْ بَیْنَنَا وَبَیْنَہُمُ الصَّلاَۃُ،فَمَنْ تَرَکَہَا فَقَدْ کَفَرَ )[حسنہ الترمذی:۲۶۲۱ وصححہ الألبانی ]
’’ ہمارے اور ان(کافروں )کے درمیان عہد نماز ہے،لہذا جو شخص اسے چھوڑ دے اس نے یقینا کفر کیا۔‘‘
٭ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
(بَیْنَ الرَّجُلِ وَبَیْنَ الْکُفْرِ تَرْکُ الصَّلاَۃِ )
’’ آدمی اور کفر کے درمیان فرق نماز کو چھوڑنا ہے۔‘‘[رواہ احمد ومسلم ]