کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 9
وخارجی دونوں محاذوں پر نشانہ بنایاجارہاہے اورمختلف انداز سے اسے بدنام کرنے کی کوشش خدمت دین کے نام پر کی جارہی ہے۔ ایک طرف اس کوکٹر پن، تشدد، انتہاپسندی، دہشت گردی اور رجعیت جیسی صفات سے نوازاجارہاہے جن کو موجودہ بین الاقوامی سیاست میں بدترین گالی کی حیثیت حاصل ہے، دوسری جانب اس جماعت کوگمراہ ٹولہ، خوارج، سواداعظم کامخالف، ائمہ کرام کا دشمن اور ان پر کیچڑ اچھالنے والا گروہ قرار دیاجارہاہے، ا ور سادی لوح عوام کویہ تاثر دینے کی پوری کوشش کی جارہی ہے کہ یہ ایک نئی جماعت ہے جو بہت بعد کی پیداوارہے اور خود اپنی مختلف عجمی وغیر عربی نسبتوں پر ادنی توجہ دیے بغیر ”سلفی“ نسبت کوبدعت کا رنگ دینے کی سعی ہورہی ہے۔ بلکہ صاف لفظوں میں سلفی نسبت کو بدعت کہاجارہاہے، ا ور ستم بالائے ستم یہ کہ سلفیوں کوہی دوسرے لوگوں کوبدعتی قراردینے والابھی کہاجارہاہے۔
ذیل میں لفظ ”سلف“اور اس کی طرف منسوب لفظ ’’سلفی“و”سلفیت“کالغوی واصطلاحی مفہوم واضح کرنے، نیز ا سکا شرعی وتاریخی حیثیت سے جائز ہ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ساتھ ہی اس جماعت کےخلاف پیدا کیے گئے شکوک وشبہات اور مختلف اعتراضات کابھی جائزہ لیاگیاہے۔ پروپیگنڈوں کی اس دنیا میں حق کے متلاشی کو راہ حق کی تعیین وتحدید اس سے کچھ رہنمائی حاصل ہوجائے اورحق وباطل کے درمیان تمیز کرنے میں مددملے۔
وماتوفیقناالاباللّٰه العلی العظیم۔