کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 45
ہیں : ”شافعیت اور حنفیت کی نسبت اختیار کرنے میں اختیار وافتراق کی بوکیونکر نہیں آتی ؟ سرف سلفیت کےا ستعمال میں ہی اختلاف کی بو کیوں آتی ہے ؟ حالانکہ سلفیت جملہ ائمہ کرام اور ان کے مذاہب کوشامل ہے ۔ مختلف اجیال، نسلوں اور صدیوںکوماہ وہ گزرچکی ہوں یا آنے والی ہوں سب کو محیط ہے، ہرزمانےاور ہرمکان کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔ “ [1] موصوف مزید لکھتے ہیں : ”سلفیت کوایک بابرکت زمانی مرحلہ قراردینا اور یہ کہنا کہ یہ مبارک مرحلہ پہلی تین صدیوں کے گزرجانے سے ختم ہوگیا ایک قابل نکیر، باطل، دلیل سے عاری دعوی ہے۔ ہمیں یقین کی حد تک یہ معلوم ہے کہ سلفیت تمام زمان ومکان کوشامل ہے، جواپنے خیرات وعطیات کے ساتھ باعزت طریقے سے راہ حق پرا س طرح گامزن ہے کہ اس کے متبعین اللہ کی مخالفت اللہ کی محافظت ونگرانی میں ہیں، یہاں تک کہ جماعت اپنے مبلغ اول اور آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی دونوں اصل کتاب وسنت کے ساتھ حوض وکوثر پرملاقات کرے۔ (ولن یتفرقا حتی یرداعلی الحوض) [2]
[1] ھی السلفیة (ص۱۹) [2] ھی السلفیة (ص ۳۴)