کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 39
جزء قراردینا حددرجہ تعجب خیز ہونےکے ساتھ نہایت ہی مبنی برظلم حکم ہے‘جودلی خلش کی بنیاد پرصادر کیاگیاہے۔
یہ ایک قرآنی حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری دین کےلیے اسلام کا نام پسند فرمایا ہے۔ ارشاد فرماتاہے:
﴿الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ﴾ (سورۃ المائدہ : 3)
ترجمہ : ’’آج میں نے تمہارا دین پورا کردیا، تم پر اپنا احسان تما م کردیا، ا ور دین اسلام کوتمہارے لیے پسند کیا۔ ‘‘
اورا سلام کے ماننے والوں کو ”مسلمین “ کے نام سے یاد کیاہے۔ ایک جگہ اللہ رب العزت فرماتا ہے :
﴿مِّلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيم هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمِينَ مِن قَبْلُ وَفِي هَـٰذَا ﴾ ( سورۃا لحج : 78)
ترجمہ: ’’یہ دین تمہارے باپ ابراہیم کا دین ہے، اسی نے پہلے سے (قرآن اترنے سے پہلے) تمہارانام مسلمان رکھاہے، ا ور اس (قرآن ) میں بھی۔ ‘‘
حضرت حارث اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ایک طویل حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے :
”تداعوابدعوی اللّٰہ الذی سماکم المسلمین ا لمؤمنین عباد اللّٰہ“ [1]
ترجمہ :”اللہ تعالیٰ کے رکھے ہوئے ناموں ”مسلمین“ مومنین، عباداللہ” کے ذریعہ آپس میں ایک دوسرے کوپکارو۔ “
جب اللہ رب العزت نے امت محمدیہ کے لیے اسلام، اور اس سے مشتق
[1] ترنذی، کتاب الامثال (۵/۱۴۸ حدیث نمبر۲۸۶۳، ۲۸۶۴)، مسندا بی یعلی ۳/۱۴۰۔ ۱۴۲ حدیث نمبر ۱۵۶۷۱)، یہ حدیث صحیح ہے، تفصیل کےلیے ملاحظہ ہو: مشکاۃ المصابیح مع تعلیق الالبانی (۲/۱۰۹۲نمبر۳۶۹۴) والسنن الواردۃ الفتن للدارنی (۱/۴۰۰ حدیث نمبر ۱۴۰)