کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 378
چنانچہ حضرت عمروبن سلمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : كُنَّا بِحَاضِرٍ يَمُرُّ بِنَا النَّاسُ إِذَا أَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانُوا إِذَا رَجَعُوا مَرُّوا بِنَا، فَأَخْبَرُونَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: كَذَا وَكَذَا وَكُنْتُ غُلَامًا حَافِظًا فَحَفِظْتُ مِنْ ذَلِكَ قُرْآنًا كَثِيرًا فَانْطَلَقَ أَبِي وَافِدًا [ص:160] إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفَرٍ مِنْ قَوْمِهِ فَعَلَّمَهُمُ الصَّلَاةَ، فَقَالَ: «يَؤُمُّكُمْ أَقْرَؤُكُمْ» وَكُنْتُ أَقْرَأَهُمْ لِمَا كُنْتُ أَحْفَظُ فَقَدَّمُونِي فَكُنْتُ أَؤُمُّهُمْ وَعَلَيَّ بُرْدَةٌ لِي صَغِيرَةٌ صَفْرَاءُ، فَكُنْتُ إِذَا سَجَدْتُ تَكَشَّفَتْ عَنِّي، فَقَالَتْ: امْرَأَةٌ مِنَ النِّسَاءِ: وَارُوا عَنَّا عَوْرَةَ قَارِئِكُمْ، فَاشْتَرَوْا لِي قَمِيصًا عُمَانِيًّا، فَمَا فَرِحْتُ بِشَيْءٍ بَعْدَ الْإِسْلَامِ فَرَحِي بِهِ، فَكُنْتُ أَؤُمُّهُمْ وَأَنَا ابْنُ سَبْعِ سِنِينَ أَوْ ثَمَانِ سِنِينَ، [1] ہم ایک ایسی جگہ آبادتھے جہاں سے آنے جانے والے لوگوں کا گذر ہوتاتھا۔ ہم سے ہوکر ہی لوگ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا کرتےتھے۔ واپسی میں بھی ہم سے ہوکرہی گزرتےتھے، توہمیں بتلاتے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایساایسافرمایا ہےا ور میں اچھی یاد داشت کا ایک لڑکا تھا اس طرح سے میں نے بہت ساقرآن یاد کرلیاتھا، میرے والد اپنی قوم کے چند افراد کے ساتھ ایک وفد کی شکل میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نمازکی تعلیم دی اور فرمایا :”تم میں سب سے زیادہ قرآن کا پڑھنے والا تمہاری امامت کرائے “چونکہ میں اپنے یاد کرنے کی وجہ سے ان سب میں سےز یادہ ( قرآن کا) پڑھنے والا تھا اس لیے لوگوں نے مجھ کو (امامت کےلیے) آگے بڑھایا، چنانچہ میں ان لوگوں کی امامت کراتاتھااورمجھ پر زرد رنگ کی ایک چھوٹی چادر ہواکرتی تھی، جب سجدہ میں جاتا تو بے ستری ہوجاتی تھی (جس پر ) ایک عورت نے کہا: ہم سے اپنے امام کی شرم گاہ کو چھپاکر رکھو، تولوگوں نےمیرے لیے ایک عمانی قمیص خریدی اس پر مجھ کو اتنی خوشی اسلام لا نے کے بعد کسی اور چیز پرنہیں ہوئی، میں لوگوں کی امامت کراتاتھا اور
[1] سنن ابی داؤد۔ الصلا ۃ باب من أحق بالامامۃ۔ ملاحظہ ہو: صحیح سنن ابی داؤد للالبانی (۸/۱۱۶)