کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 376
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ باغی اور بدعتی تھے علماء اہل سنت کا اس امر پر تقریباً اتفاق ہے کہ صحابہ کرام کے مابین ہونے والی جنگوں کےتعلق سے ہمیں خاموشی اختیار کرنی چاہیے۔ لیکن فقہ حنفی کی متعدد کتابوں میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو بغاوت اور قتل صحابہ سے متصف کیاگیاہے۔ چنانچہ شامی میں مذکورہے : ”وکان علی ومن تبعه من أھل العدل وخصمه من اھل البغی [1] یعنی حضرت علی رضی اللہ عنہ اور آپ کے متبعین انصاف اورحق پرتھے۔ ا ور آپ کےحریف باغی تھے۔ “ شرح عقائد نسفی میں مذکور ہے : ”غایة أمرھم البغی والخروج علی الامام[2] یعنی حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھی سب کے سب باغی اور امام پر چڑھائی کرنے والےتھے۔ توضیح میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو بدعتی قررا دیاگیاہے اور اس کی شرح تلویح میں غضب ڈھاتے ہوئے یہ لکھاگیا ہے: ”کالبغی فی الاسلام ومحاربة الامام وقتل الصحابة“۔ یعنی آپ کی بدعتوں کو گناتے ہوئے ( نعوذ باللہ ) آپ کوباغی اسلام، محارب امام قاتل صحابہ گرداناگیاہے۔ علماء اہل حدیث کی بعض عبارتوں کوکتربیونت کرکے عوام کے سامنے انہیں پیش کرتے ہوئے سینوں پر ہاتھ رکھنے کی گئی ہے۔ جیساکہ تحفظ سنت کا نفرنس میں پیش کئے گئے خطبہ صدارت میں ملاحظہ کیاجاسکتاہے۔ مذکورہ عبارات کو سن کر اور پڑھ کرکیا سر
[1] ردالمختار (۳/۳۰۹) [2] (ص ۱۱۶ مطبع مجتبائی دہلی)