کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 371
فقہ حنفی کی مستند کتابوں میں صحابہ کرام کا مقام
سابقہ سطورمیں دیوبندی مکتب فکر کی بعض اہم شخصیات کےحوالے سےصحابہ کرام کے بارے میں اس طبقہ کا موقف بیان کیاگیا۔ مناسب معلوم ہوتاہےکہ فقہ حنفی جس کی تقلید کویہ لوگ ضروری تصور کرتے ہیں اس کی مستند ومعتبر کتابوں میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کا جس انداز سے ذکر کیاگیاہے اس کا بھی ایک سرسری جائزہ پیش کردیاجائے‘تاکہ اہل حدیث علماء کےساتھ مخصوص طور پران حضرات کی کرم فرمائی بخوبہ واضح ہوجائے۔
فقیہ وغیر فقیہ صحابہ کی تقسیم
حنفی اصول فقہ کی کتابوں کا ایک نہایت اہم اور معروف ومشہورمبحث صحابہ کرام میں ’فقیہ وغیر فقیہ “ کی نارواتقسیم ہے۔ چنانچہ ایک معتبر ومستند اصول فقہ کی کتاب ”اصول الشاشی “ میں مذکور ہے :
” ثمَّ الرَّاوِي فِي الأَصْل قِسْمَانِ - مَعْرُوف بِالْعلمِ وَالِاجْتِهَاد۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ فَإذْ صحت عنْدك روايتهم عَن رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم يكون الْعَمَل بروايتهم أولى من الْعَمَل بِالْقِيَاسِ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وَالْقسم الثَّانِي من الروَاة هم المعروفون بِالْحِفْظِ وَالْعَدَالَة دون الِاجْتِهَاد وَالْفَتْوَى كَأبي هُرَيْرَة وَأنس بن مَالك فَإِذا صحت رِوَايَة مثلهمَا عنْدك فَإِن وَافق الْخَبَر الْقيَاس فَلَا خَفَاء فِي لُزُوم الْعَمَل بِهِ، وَإِن خَالفه كَانَ الْعَمَل بِالْقِيَاسِ أولى
ترجمہ : ”پھر راوی کی دوقسمیں ہیں ایک وہ جو مشہور ہوا اجتہاد اور علم میں۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پس ان کی روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک صحیح اسناد سے ثابت ہو ان کی روایت پرعمل کرنا مقدم ہے قیاس کو ان کے مقابلہ میں چھوڑ دینا چاہیے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ دوسری قسم کے راوی وہ ہیں جو حافظہ کے اچھے ہونے اور عادل ہونے میں تومشہور ہوں مگر اجتہاد اور فتویٰ دینے کادرجہ نہ رکھتے ہوں جیسے ابوہریرہ اور انس بن مالک رضی اللہ عنہما ان جیسے راویوں کی روایت صحیح