کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 362
جنہوں نے عمل بالحدیث کی تحریک کو پروان چڑھانے میں قابل قدر خدمات انجام دی ہیں لیکن ان کوغیر مقلدیت ( اہل حدیث ) کا بانی مبانی قرار دینا خام خیالی ہے۔ کیونکہ یہ دعوت کوئی نئی دعوت نہیں ہے جس کی بعد میں بناڈالی گئی ہے، بلکہ یہ دعوت اتنی ہی قدیم ہے جتنا کہ اسلام ہے، البتہ وقت وضرورت کےلحاظ سے اس دعوت کا احیاء اور ا س کی تجدیدضرور عمل میں آتی رہی ہے۔
(۳)تیسری چیز جس کو دلیل بناکر جماعت اہل حدیث کو گستاخ صحابہ قرار دیاجاتاہے، وہ ہے قول صحابہ کی عدم حجیت کامسئلہ ‘حالانکہ یہ مسئلہ ائمہ سلف کے زمانے سے ہی مختلف فیہ چلا آرہاہے اگر علماء اہل حدیث میں سے کسی نے اس قسم کی بات لکھی ہے تو وہ اس باب میں تنہا نہیں ہے۔ بلکہ اس سے پہلے بھی بہت سے علماء کرام نےا سی قسم کی بات کہی ہے۔ لیکن ہمارے کرم فرما حضرات کی اہلحدیثوں کے ساتھ یہ خصوصی عنایت ا ور کرم گستری ہے کہ وہ انہی کو اپنے زہر آلود خنجر نما قلم کا نشانہ بناتے ہیں اور اپنے قلبی لگاؤ کی غرض سےصرف علماء اہل حدیث کو دشمن صحابہ جیسے القاب سے ونازتے ہیں جب کہ خود ان کی اصول فقہ کی کتابوں میں فقہاء امت کا اختلاف اس سلسلے میں مذکور ہے۔
اقوال صحابہ کی حجیت اور علماء احناف
چنانچہ ایک معروف کتاب ”شرح مسلم الثبوت“[1] میں مقنول ہے کہ اس مسئلہ میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور آپ کے صاحبین سے کوئی روایت منقول نہیں ہے بلکہ ان کا عمل تقلید صحابہ کے بارے میں مختلف رہاہے ‘کبھی وہ صحابہ کرام کی تقلید کرتےتھے اور کبھی نہیں بھی کرتےتھے اس کے بعد اس کی چند مثالیں ذکرکی ہیں۔
آخرمیں شیخ عبدالحق دہلوی کی کتاب ”فتح المنان فی تائید مذہب النعمان “سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
[1] شرح مسلم الثبوت (ص:۴۷۳نول کشور لکھون )