کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 336
روشنی میں ان سے ولاء محبت، ان کی توقیر وتعظیم اور ان کے اجلال واکرام کےوجوب کی صراحت کرتے ہوئے کسی قسم کی ان کی تنقیص، عیب جوئی اور ان پر زبان درازی کوحرام بتلایا ہے۔
صحابہ کرام اور علماء اہل حدیث :
ائمہ سلف کے نقش قدم پر چلتےہوئے علماء اہل حدیث نے بھی اسی روش کو اختیار کیاہے۔ چنانچہ انہوں نے بھی عقائد کی اپنی کتابوں میں بلکہ موقع اور مناسبت سے دیگر تصنیفات میں بھی صحابہ کرام سے بغیر کسی استثناء کے ولاء ومحبت، ان کی تعظیم وتکریم اور توقیر واجلال کو واجب اورضروری قرار دیاہے۔ چنانچہ علامہ شوکانی جنہیں بر صغیر کی جماعت اہل حدیث یا بقول غازی پوری اور ان کی جماعت ”غیر مقلدین “کا بانی مبانی سمجھاجاتاہے لکھتے ہیں کہ :
”ولاشک أن مقام الصحبة مقام الصحبة مقام عظیم ولکن ذلک فی الفضیلة وارتفاع الدرجة وعظمة الشان وھذامسلم لاشک فیه ولھذا مدأحدھم لایبلغه من غیرھم الصدقة بأمثال الجبال۔ ۔ ۔ ۔ ۔ “[1]
بلاشک وشبہ صحبت رسول کا مقام ومرتبہ نہایت ہی عظیم ہے، لیکن اس رفعت وبلندی کا تعلق فضیلت وبزرگی، درجات کی بلندی اور ان کی عظمت شان سے ہے، یہ ایک ایسا امر مسلم ہے جس میں ادنیٰ شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہے، ا ور یہی وجہ ہے کہ ( اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کئےہوئے ) ان کے ایک مد کو دوسروں کے پیاڑوں کے مانند صدقے نہیں پہنچ سکتے۔ ۔ “
اسی طرح برصغیر کی جماعت اہل حدیث کے سرخیل نواب صدیق حسن خاں نےعقائد سے متعلق اپنی کتاب ”قطب الثمر فی بیان عقیدۃ أھل الأثر “ میں صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین واہل بیت رضی اللہ عنہم سے ولاء محبت کے وجوب پر ایک طویل فصل قائم کی ہے، ا س فصل کی ابتداء مندرجہ ذیل الفاظ سے کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
[1]