کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 333
بے شمار احادیث وارد ہوئی ہیں۔ انہی میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث بھی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:” لَا تَسُبُّوا أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِي، فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لَوْ أَنْفَقَ مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا، مَا أَدْرَكَ مُدَّ أَحَدِهِمْ، وَلَا نَصِيفَهُ “۔ [1]
”میرے کسی صحابی کو گالی مت دو، ا گر تم میں سے کوئی احدپہاڑ کے برابر سونا خرچ کردے پھر بھی وہ میرے اصحاب کےخرچ کئے ہوئے ایک مد بلکہ نصف مد کو بھی نہیں پہنچ سکتا۔ “
اور حضرت عمران ابن حصین رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث بھی ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں :” إِنَّ خَيْرَكُمْ قَرْنِي, ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ,ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ, ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ" قَالَ عِمْرَانُ: فَلَا أَدْرِي أَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- بَعْدَ قَرْنِهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا۔ الحدیث [2]
”بیشک سب سے بہتر میرا زمانہ ہے، ا س کے بعد میرے لوگوں کا زمانہ ہے، ا س کے بعد ان لوگوں کے بعد لوگوں کا زمانہ ہے، ا س کے بعد ان کے لوگوں کازمانہ ہے۔ “ صحابی رسول حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : مجھے یاد نہیں رہاکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنےز مانے کےبعد دومرتبہ زمانہ کو افضل قراردیا یا تین مرتبہ۔
اس کےعلاوہ دیگر متعدد صحیح احادیث میں صحابہ کرام کےمقام ومرتبہ اور ان کی عظمت کوواضح کیا گیاہے، ا ن سے محبت اور ان کی تعظیم وتکریم ضروری قرار دیاگیاہے بلکہ ایمان کی علامت بتلایاگیا ہے۔
صحابہ کرام اور علماء سلف :
یہی وجہ ہے کہ ائمہ سلف نے عقائد کے بیان میں صحابہ کرام سے محبت اور ان کی
[1] ملاحظہ ہو:صحیح البخاری، کتاب فضائل الصحابہ (۷/۲۱ حدیث نمبر ۳۶۷۳) وصحیح مسلم : فضائل الصحابہ (۴/۱۹۶۷۔ ۱۹۶۷ بمبر ۲۵۴۱) مذکورہ الفاظ امام مسلم کےہیں۔
[2] ملاحثہ ہو : صحیح البخاری (۵/۲۵۸، ۷/۳، ۱۱/۲۴۴ حدیث نمبر ۲۶۵۱، ۳۶۵۰، ۴۶۳۸) وصحیح مسلم : فضائل الصحابہ (۴/۱۹۱۴ حدیث نمبر