کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 314
”حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح۔ ۔ “ حنفی مذہب کی ایک معروف ومشہور کتاب ہے، اس میں مندرجہ ذیل مسئلہ مذکور ہے : کسی کنویں میں کوئی جانور گرکر مرگیا اورپھول گیا اس کنویں کے پانی کےا ستعمال پر گفتگو کرتے ہوئے لکھا گیاہے : ”اگر کنویں کے پانی سے آٹا گوندھ دیاگیاہوتو اسے کتوں خودال دیاجائےگا، یاچوپایوں کوکھلادیاجائے گا، ا ور بعض فقہاء کا کہنا ہے کہ کسی شافعی کے ہاتھ فروخت کردیا جائےگا“[1] دیکھا آپ نے، کس طرح اس فقیہ اعظم نے کتوں اور شافعیوں کوایک درجہ میں رکھ دیا ہے۔ دمشق کے حنفی قاضی محمد بن موسی البلاساغونی (ف۵۰۶ھ) کے بارے میں نقل کیاجاتاہے کہ وہ کہا کرتےتھے : ”اگر میرا بس چلے تو شافعیوں سے جزیہ وصول کروں“۔ [2] تحقیروتذلیل کا دائرہ صرف متبعین مذہب تک نہیں محدود رہا بلکہ امام مذہب امام محمد
[1] حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح، شرح نورا لایضاح (ص۲۵) [2] میزان الاعتدال (۴/۵۱، ۵۲) لسان المیزان (۵/۴۰۶) واضح ہوناچاہیے کہ ان علماء مقلدین نے اپنے مذہب، امام مذہب، علماء مذہب اور کتب مذہب کی افضلیت وبرتری ثابت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی تھی چنانچہ امام مذہب کو وہ مقام عطا کیا جو شاید سیدا لانبیاء کوبھی حاصل نہ ہو، امام کی مخالفت کرنیوالوں پر ذرات کے مثل لعنت سنائی گئی، کتابوں کاسلسلہ سند اللہ تعالیٰ تک پہنچایا گیااور بعض کتابوں کی تصنیف حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صریح اجازت سے عمل میں لائی گئی“ یہ تمام باتیں تفصیل کے ساتھ بیان کی جاچکی ہیں، اس کےبعدبھی تشفی نہیں ہوئی اور دل نہیں بھرا تو دوسرے مذاہب کی تحقیر اتذلیل اور تنقیص وتوہین کودروارکھاگیا۔ ا ن کو دین اسلام سے خارج کرکے اہل کتاب اور ذمیوں میں شمار کیاگیالیکن حسرت پوری نہیں ہوئی، لہذا ان کو جانوروں اور چوپایوں کے زمرہ رکھنے کی کوشش کی گئی۔ کیا اس کے بعد بھی چاروں مذہب کے برحق ہونےکا دعویٰ صحیح ہوسکتاہے ! اس سے بھی زیادہ تعجب خیز امر یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کتاب وسنت کی روشنی میں ان کی فقہ کےبرخلاف کسی ایک عام مسئلہ ہر گفتگو کرتا ہے تو ان کے یہاں بھونچال آجاتاہے۔ اسے اپنے مذہب میں نقب زنی پر محمول کرتے ہوئے اسلام کوہی خطرے میں محسوس کرنے لگتے ہیں۔ گفتگو کرنیوالوں کوگستاخی، بدتمیزی، مطالعہ کی محدودیت، فکر کی سطحیت اور قلب کی بیماری جیسے اوساف سے متصف کرنے لگتے ہیں لیکن ان کے کسی عمل سے کوئی فرق نہیں پڑتا خواہ وہ کسی امام مذہب کی مبینہ تنقیص وتوہین ہی کیوں نہ ہو، بلکہ کتاب وسنت میں ہی خردوبردپر کیوں نہ مشتمل ہو۔