کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 313
ایک شافعی مرد کسی حنفی عورت سے شادی نہیں کرسکتاہے جس طرح اہل کتاب مسلم عورت سے شادی نہیں کرسکتے۔ [1] یہ مسئلہ بھی صرف کتابوں کی زینت نہیں ہے، بلکہ ایسے معاشروں میں جہاں مذہبیت پختہ اندازمیں پائی جاتی ہے کچھ اسی قسم کا ماحول پایاجاتاہے، ا ور ارباب حل وعقد اختلاف مذہب کی وجہ سے ازدواجی رشتے میں مربوط بعض خاندانوں کو طلاق کے ذریعہ منتشر کرواکرہی دم لیتے ہیں، یاطے شدہ رشتوں کومنسوخ کرادیتے ہیں۔ اورا سے دین کی اہم خدمت سمجھتے ہوئے اللہ تبارک وتعالیٰ سے اجر وثواب کی توقع رکھتے ہیں۔ اور یہی وہ مثالی اتحاد ہے جسے یہ مقلدین حضرات تقلید کے ذریعہ امت میں قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ۳۔ دیگر مذاہب کی تنقیص وتوہین میں مبالغہ آمیزی مقلدین ظاہری طور پر مذاہب اربعہ کی حقانیت اور ان کے برحق ہونیکاڈنکا پیٹتے ہیں اس کے باوجود ان کے مابین اپنے مذہب کے لیے زبردست تعصب پایاجاتاہے ۔ ہر ایک اپنے مذہب کوافضل وبرتر ثابت کرنے کےلیے دیگر مذاہب ک ومطعون کرنے اور اس کی توہین وتذلیل کا ایک نمونہ مزید ملاحظہ فرمالیجیے :
[1] ملاحظہ فرمائیے :تقلید کے ذریعہ قائم کیے گئے ا ت میں اتفاق واتحاد کی ا س سے بڑھ کرا ور کیامثال ہوسکتی ؟ جس میں ایک مذہب کے ماننے والوں کو اہل کتاب کے درجہ میں رکھ کر ان لڑکیوں سےشادی کرسکتےہیں لیکن ان کو اپنی لڑکی نہیں دے سکتے۔ ا ہلحدیثوں پر یہ الزام عاید کیاجاتاہے کہ وہ انہیں مشرک کہتے ہیں اور اس پرخوب واویلا مچاتے ہیں، اوردہائی دیتے ہیں لیکن اپنے اس عمل اور رویہ پر ان کی نظر نہیں جاتی کہ وہ اپنے مخالفین کوکیا کہہ رہے ہیں اور کس درجہ میں رکھ رہے ہیں۔