کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 293
نہیں ہے بلکہ دوسرے مذہب کاہے۔ ان کا یہ کہنا درست ہے لیکن مذہبیت (تقلید) میں آپ ان کے برادرکلاں کی حیثیت رکھتے ہیں، ا ور اپنی کثرت دکھلانے کےلیے ان کو اپنے ساتھ شامل بھی مانتے ہیں۔ اور ہمارا مقصد مذہبیت کی حقیقت واضح کرناہے اس سے قطع نظر کہ وہ کس مذہب سے متعلق ہے۔ مسلک احناف کی کتابیں بھی اس قسم کی موشگافیوں سے خالی نہیں یں۔ سابقہ سطور میں بعض مثالیں پیش کی جاچکی ہیں۔ مزیدایک مثال ملاحظہ ہو : ۳۔ خانہ کعبہ اصحاب کرامت کی زیارت پر علامہ ابن عابدین اپنے حاشیہ ”ردا لمختار علی الدر المختار شرح تنویر الأبسار “ میں لکھتے ہیں : ”بحر میں متعدد فتاوی سے مقنول ہے کہ خانہ کعبہ جب اپنی جگہ سے اصحاب کرامت لوگوں کی زیارت کے لیے چلاجائے تو ایسی صورت میں خانہ کعبہ کی زمین کی طرف ( منہ کرکے)نماز پڑھنا جائز ہے“[1] اللہ معلوم اس قسم کی انہونی باتوں کے ذکر سےقلم کی سیاہی خشک کیوں نہیں ہوئی ؟ کیایہ بھی ممکن ہے کہ خانہ کعبہ اصحا ب کرامت بزرگوں کی زیارت کے لیے اپنی جگہ سے حرکت کرے، اورا س کی عمارت مکمل طور پر اپنی جگہ سے گائب ہوجائے۔ ؟ اگر اس طرح کی بات ممکن ہوسکتی تھی تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (جن سے سچی عقیدت ومحبت اور قبول ان کے سچا عشق انہی کو حاصل ہے ) سے بڑھ کر صاھب کرامت بزرگ اور کون ہوسکتاہے ؟ حدیبیہ کے موقع پر جب کفار مکہ نے آپ کو عمرہ اور خانہ کعبہ کی زیارت سے روک دیاتھا اور اس کےلیے بظاہر تنازل اختیار کرکے ان سے آپ کوصلح ومصالحت کرنی پڑی اور آئندہ سال جاکر آپ کو کانہ کعبہ کی زیارت اور بطور قضاء عمرہ کی ادائیگی نصیب ہوئی، توکیوں نہیں خانہ کعبہ چل کر حدیبیہ کے مقام پر آگیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی زیارت کروادی ؟ یہ لوگ بزرگوں
[1] ۱/۱۳۰۲الامیریہ (۲/۱۰ طبعۃ محققہ جدید)