کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 288
یاعلامہ شامی نے اس معنی کی نفی کی ہے تو متعدد دوسرے فقہاء کرام نے وہی متعین کیا ہے جس کی انہوں نے نفی کی ہے۔ چنانچہ علامہ جباوی متعلقہ فقرہ کا فلسفہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ”عضو کاچھوٹا ہوناامام صاحب کی عفت وپاکدامنی کی دلیل ہے“۔ [1] اب موصوف غازی پوری ہی بتلاسکتے ہیں کیونکہ وہ اس طرح کےا مور میں کافی مہارت رکھتے ہیں، اگر کسی نے کسی کو احتراماً (والدنا) کہہ دیا توفوراً اس کی ماں اورجس کو والدنا کہاگیا دونوں کےدرمیان رشتہ کی نوعیت معلوم کرنے لگتے ہیں ۔ حدیث میں لفظ ”است“ آگیا تو چمک چمک کر لفظ ”چوتڑ“ سے ترجمہ کرتے اور اہلحدیثوں سے چوتڑ کھلے امام کی نماز کے متعلق فتوی دریافت کرتے ہیں، احترام صحابہ کا دعوی بالائے طاق رکھ دیاجاتاہے ۔ بہرحال وہی بتلاسکتے ہیں ان کے بیان کردہ اوصاف کا حامل امام پاکدامنی ہوگا یا نو مشقیے مضمون نگار ڈاکٹر محمد یونس ( جن کا بقول غازی پوری مطالعہ محدود، فکر سطحی، ذہن آلودہ، قلب مریض اور قلم بے باک ہے [2] کے بیان کردہ اوصاف کے حامل امام صاحب عفت وپاکدامنی سے باوصف ہوسکتے ہیں۔ اگر اس سے تشفی نہیں ہوتی توآئیے حاشیہ الطحطاوی پر ایک نظر ڈال لیجیے، آپ نے تو اس کا ورد کیاہی ہوگا۔ بطور تذکیر عرض کیاجارہاہے، لکھتے ہیں : فسرہ بعض المشایخ با لأصغر ذکرالأن کبرہ الفواحش یدل غالبا علی دنائ ۃ الأصل [3] یعنی بعض مشایخ نے اس کی تشریح سب سے چھوٹے ذکر (آلہ تناسل ) والے سے کی ہے، کیونکہ اس کا بہت بڑا ہونا عموما دناء اصل (کمینگی ) کی علامت ہے۔
[1] رفیق الأسفار (ص ۴۳، ۴۴) منقول از بدعۃ التعصب المذھبی (ص ۱۹۳) [2] شاید بروقت موصوف غازی پوری کی یادداشت نےا تنا ہی ساتھ دیا ورنہ ان کی مہذب ڈکشنری میں سب وشتم اور وشنام طرازی کے اور بھی الفاظ پائے جاتے ہیں۔ [3] حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح (ص۱۷۵)