کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 268
تین دن اور تین رات کی مسافت کے سفر میں مسافر کے قصر اور افطار دونوں جائز ہوتے ہیں۔ [1]جس مسئلے کےلیے حدیث مبینہ طور پر وارد ہوئی ہے ا س کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے باندی، مکاتبہ اورا م ولد کے لیے محرم یا شوہر کی معیت کے بغیر سفر کیا جازت دی گئی ہے۔ [2] جبکہ حدیث میں مکمل عمومیت کے ساتھ بغیر شوہر یامحارم کے عورتوں کوسفر سے روکاگیاہے۔ دوسری کوئی ایسی حدیث بھی نہیں ہے جس میں مذکورہ عورتوں کو بغیر محرم یا شوہر کے سفر کی اجازت دی گئی ہو۔
مذہبیت ( تقلید) کی ایک بڑی دین خیالی وفرضی مسائل
مروجہ تقلید کاافسوسناک پہلو عقل وفہم سے بالاتر ایسے خیالی اور مفروضہ مسائل ہیں جن کے وقوع کا تصور شاید کسی اورعالم میں ممکن ہو تو، کم از کم اس دنیا میں کوئی صاحب عقل وبصیرت ان کا تصور ہرگز ہرگزنہیں کرسکتا۔ اور ا س طرح کے مسائل عموماً متاخرین فقہاء کی کتابوں میں بکثرت ملتے ہیں جنہوں نے ایک طرف سے اجتہاد کا دروازہ بند کرکے اپنی سوچ وفکر پر تالا لگادیا، ا ور جب ان کے سامنے کرنے کے لیے کچھ بچا نہیں اور انہیں محسوس ہوا کہ اس طرح ان کی عقلیں ناکارہ ہوجائیں گے تواپنے غور وفکر کی صلاحیت کوباقی رکھنے کےلیے فرضی مسائل کا سہارا لیا، اور ایسے دور ازکاروہمی مسائل فرض کرکے اپنے مذہب کے اصول کی روشنی میں ان کے احکام معلوم کرنے کی کوشش میں لگ گئے ‘جوابھی نہ توواقع ہوئے ہیں اور نہ مستقبل میں ان کے واقع ہونے کی امید ہی ہے۔ حالانکہ اس قسم کے مسائل فرض کرکے ان کے احکام معلوم کرنا انتہائی درجہ کا تکلفانہ عمل ہے ‘ جس کی قرآن کریم میں ممانعت وراد ہوئی ہے۔
حضرت ربیع بن خثیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
[1] ملاحظہ ہو: حاشیہ ابن عابدین (۲/۵۲۵ طبع جدید محقق) وفتح الباری (۲/۵۶۷)
[2] ملاحظہ ہو : حاشیہ ابن عابدین (۹/۴۷۵ طبع جدید محقق)