کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 232
اپنے مذہب کی کتابوں کے بارے میں مبنی برغلو اور مبالغہ آمیز تقدیس وتعظیم کا مظاہرہ کیا گیاہے بلکہ ا س کے ساتھ ساتھ یہ بھی کیاگیاہے کہ صحیح بخاری جیسی حدیث کی صحیح ترین کتاب کے مطالعہ پر بندش لگانے کی کوشش بھی کی گئی ہے، اسے مشکوک بنانے کےلیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے گئے۔ چنانچہ ایک حنفی عالم جو منصب قضا پر فائز تھے، فرماتے ہیں :
”من نظر فی کتاب البخاری تزندق “
”جس نے امام بخاری رحمہ اللہ کی کتاب (صحیح بخاری) کا مطالعہ کیا وہ زندیق ہوگیا۔ “
دنیائے حقیقت بلکہ دیوبندیت کی ایک بڑی بزرگ شخصیت جن کی زبان فیض ترجمان سے حق کے سوا کچھ نکلتا ہی نہیں، ا ور بزبان خود آج کے دور میں نجات کو اپنی اتباع پر موقوف بتلاتے ہیں امام بخاری رحمہ اللہ کو تعصب مذہبی سے متصف قرار دیتے ہیں۔
عمر کریم پٹنوی جیسی شخصیت بھی دنیائے حنفیت میں جنم لیتی ہے۔ یہ صاحب خدمت حنفیت کا فریضہ انجام دے کر اپنے آپ کو ان بخشے ہوئے لوگوں کی فہرست میں شامل کرنا چاہتے ہیں جن کی مغفرت کامژدہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے امام صاحب کو سنایاتھا۔ لیکن یہ صاحب اپنی اعلی ظرفی کی وجہ سے یہ سمجھتے ہیں کہ جب تک امام بخاری رحمہ اللہ کو اپنی یا وہ گوئی، دشنام طرازی اور سب وشتم کا نشانہ نہیں بنائیں گے اس وقت تک خدمت حنفیت کا فریضہ ا نجام نہیں دے سکتے، اور نہ ان بخشے ہو ئے لوگوں کی فہرست میں شامل ہوسکتے ہیں جن کی مغفرت کاوعدہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے کیاہے۔ چنانچہ ” الجرح علی البخاری “ جیسی کتابیں لکھ کرا نہوں نے اپنے زعم کے مطابق خدمت حنفیت کا عظیم فریضہ انجام دیا، ا ور یہ تحقیق انیق پیش کی ہے کہ
”اس زمانے میں بخاری پرستوں نے کتاب بخاری کا درجہ قرآن شریف سے بڑھادیاہے .....۔ “
قربان جائیے اس تحقیق انیق پر۔ جس کتاب کے بارے میں امت کا یہ اتفاق بلکہ اجماع نقل کیاجاتاہے کہ”قرآن کریم کے بعد“ روئے زمین پر سب سے زیادہ صحیح کتاب