کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 226
فقہ حنفی کی کتابوں پر نظرڈالنا قیام اللیل سے بہتر ہے
کسی صاحب دانش وبینش پر قیام اللیل (تہجد) کی فضیلت واہمیت مخفی نہیں ہے، ا یک حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں :
وَأَفْضَلُ الصَّلَاةِ، بَعْدَ الْفَرِيضَةِ، صَلَاةُ اللَّيْلِ۔ [1]
یعنی ”فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز قیام اللیل ہے“
قارئین کرام شاید نہ جانتے ہوں ! کتب فقہ، وہ بھی حنفی کی کتابوں کے بارے میں کہا گیاہے :
” النَّظَرُ فِي كُتُبِ أَصْحَابِنَا مِنْ غَيْرِ سَمَاعٍ أَفْضَلُ مِنْ قِيَامِ اللَّيْلِ“ [2]
”ہمارے علماء مذہب ( احناف) کی کتابوں میں اساتذہ سے ان کی سماعت کے بغیر ( یعنی پڑھے بغیر) محض نظر ڈالنا ہی قیام اللیل ( تہجد ) سے افضل ہے۔ “
مذکورہ عبارت سے ہم نے یہی سمجھا ہے اور یقین ہے کہ صحیح سمجھا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ موصوف غازی پوری اور ان کی ٹیم اپنی عربی دانی اور فقاہت کوبروئے کار لاکر اس عبارت کا کوئی نیا معنی متعین کریں اور کوئی اچھوتا مفہوم بتلائیں جس سے ان کی نظر میں مذکورہ عبارت کے اندر کسی قسم کی کوئی قباحت نہیں ہوگی۔ لیکن ہم اسے کتب مذہب کی مبنی برغلو تقدیس ہی کا نام دیں گے، ا ور اسے فتنہ قراردیتے ہوئے تقلید کی کرشمہ سازی سمجھیں گے۔ ہم ہی کیاہرغیر جانبداریہی سمجھے گا۔
فقہ حنفی کی کتابیں اور ان کا سلسلہ سند
علوم حدیث کی ایک اصطلاح ہے ”حدیث قدسی “۔ یوں توقرآن کریم کی وضاحت کے مطابق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دینی امور سے متعلق جتنی باتیں بتلاگئے ہیں وہ سب
[1] صحیح مسلم (۲/۸۲۱، حدیث نمبر ۱۱۶۳)
[2] الدرالمختار (۱/۴)