کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 216
رحمہ اللہ کوقرآن کریم کے بعد عظیم ترین معجزات میں شمار کیاجارہاہے۔ کہاجارہاہے کہ ان کی کوئی بھی رائے یا مسلک ایسانہیں ہے جس کو دیگر ائمہ کرام نے نہ اخذ کیاہو‘ تو برائے مہربانی ذرا یہی بتلادیاجائے کہ عربی زبان کی قدرت وصلاحیت کے باوجود غیرعربی زبان میں مکمل طور پر نماز اداکرنے کی بات امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے علاوہ کس امام نے کہی ہے۔ یاکس بڑے عالم نے اس رائے کواختیار کیاہے؟ اسی طرح نماز مکمل ہوجانے کے بعد قصداً کوئی ایسا عمل کردیاجائے جونماز کےمنافی ہوتو یہ نماز امام صاحب کے یہاں درست ہوجائے گی۔ یعنی تشہد اخیر کے بعد قصداً قہقہہ لگادے۔ ہواخارج کردے، گفتگو کردے، جس کو فقہ کی کتابوں میں خروج بصنعہ کا نام دیاجاتا ہے، تونماز اداہوجائے گی۔ تسلیمتین (سلام پھیرنے ) کی ضرورت نہیں ہے جب کہ تسلیمتین کوارکان نماز میں شمار کیاجاتاہے۔ اس کے بغیرنماز درست ہی نہیں ہوسکتی۔ ذرا اس مسئلے میں بھی امام صاحب کا کوئی ہم نوا یا وموافق بتلایاجائے توہم ممنون ہوں گے۔ [1] یہ دومثالیں بطور نمونہ پیش ہیں ورنہ ایسی متعددمثالیں پیش کی جاسکتی ہیں جن میں امام صاحب یکہ وتنہا ہیں۔ بہرحال یہ بھی حد درجہ مبالغہ آمیزی کی بات ہے کہ کہاجائے کہ امام صاحب کے تمام اقوال اور ان کی تمام آراء ایسی ہیں جن کو دیگر ائمہ عظام میں سے کسی نہ کسی ضرور اخذ کیاہے۔ حکومت وسلطنت کی جو بات کہی گئی ہے ا س کے اندر کتنی مقولیت ہے؟ اور کس طرح اس کو حاصل کیا گیاہے ؟ اس کا اندازہ لگانے کےلیے تاریخ کی کتابوں کا مطالعہ کریں گے توازخود واضح ہوجائے گا اور یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ اسی حکومت وسلطنت کے بل بوتے پر مذہب کورواج حاصل ہوااورا س کے ماننے والے آج زیادہ تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ ہم ا س سلسلے میں کچھ زیادہ عرض کرنے سے قاصر ہیں۔ بروقت امام صاحب کے مناقب کےسلسلے کوآگے بڑھاتے ہوئے درمختار ہی کےحوالے سے یہ اقتباس بھی
[1] تفصیل کے لیےملاحظہ ہو: شرح صحیح مسلم مؤلفہ علامہ نووی ( ۵/۸۳ مطبوعہ دارالفکر بیروت )