کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 215
کیونکہ ایمان کی حالت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رویت ایک ایسا شرف ہے جس کو کسی دوسری چیز کے ذریعہ ہر گز نہیں حاصل کیاجاسکتا ہےا ور نہ کوئی عبادت اس مقام کوحاصل کر سکتی ہے۔ [1] معاملہ اسی پر رکتا نہیں ہے بلکہ اس حد تک پہنچتا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم معجزات میں آپ کوشمار کیاگیاہے، چنانچہ درمختار ہی کی یہ عبارت ہے : والحاصل أن أباحنیفة ا؛نعمان من أعظم معجزات المصطفی (صلی اللہ علیہ وسلم ) بعد القرآن، وحسبک من مناقبه أشتھار مذھبہ ماقال قولا إلاأخذ بہ إمام من الأئمۃ الأعلام، قد جعل اللہ الحکم لأصحابہ واتباعہ من زمنہ إلی ھذہ الأیام أن یحکم بمذھبه عیسی علیہ الصلاۃ والسلام۔ [2] حاصل کلام یہ کہ ابوحنیفہ نعمان ( رحمہ اللہ) قرآن کریم کے بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم ترین معجزات میں سے ایک معجزہ ہیں، آپ نے کوئی رائے یا مسلک ایسانہیں اختیار کیا جس خودوسرے بڑے اماموں میں سے کسی امام نے نہ اختیار کیاہو، ان کے مناقب کےلیے یہی کا فی ہے کہ ان کے مذاہب کو( چار دانگ عالم میں ) شہرت حاصل ہے اور اللہ تعالیٰ نے ا ن کے وقت سے کر آج تک حکومت وسلطنت سےا نہی کے شاگردان رشید اورا نہی کے متبعین کونوازاہے (اور یہ سلسلہ برابرجاری رہے گا) یہاں تک کہ حضرت عیسی علیہ السلام (نازل ہوکر) آپ ہی کے مذہب کے مطابق حکومت کریں گے “۔ یہ ہے تقلید کا کرشمہ۔ مذکورہ اقتباس کے ہر ہر جملہ میں مبالغہ آرائی اور غلونمایاں ہے۔ شیخین حضرت ابوبکر وعمررضی اللہ عنہ کو شاید یہ مقام نہ حاصل ہوا ہواوردیگر جلیل القدرصحابہ میں سے کسی کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم ترین معجزات میں شمار نہ کیاگیاہو لیکن امام ابوحنیفہ
[1] ملاحظہ ہو : تحفۃ الاحوذی (۴/۳۶۰) [2] الہ ردالمختار(۱/۵)