کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 209
گیاہے اور کہاگیا ہے 'اپنے دین کے بارے میں حد سے نہ گزرجاؤا ور اللہ پر بجز حق کے اور کچھ نہ کہو “۔ لیکن اس کا حکم عام ہے، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل کتاب کے اسی غلو کے پیش نظر اپنے بارے میں اپنی امت کو متنبہ کرتے ہوئے فرمایاتھا: ولا تطرونی کما أطرت النصاری عیسی بن مریم، فانما أنا عبدہ، فقولوا: عبداللہ ورسوله “۔ ”تم مجھے اس طرح حد سے نہ بڑھانا جس طرح عیسائیوں نے حضرت عیسی بن مریم علیہم السلام کو بڑھایاتھا، میں توصرف اللہ کا بندہ ہوں۔ لہٰذا مجھے اللہ کا بندہ اور اس کا رسول کہنا“ جب خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بارے میں مبالغہ اور غلو سے منع کیاہے، توآپ کے علاوہ آپ کے امتی بدرجہ اولیٰ مبالغہ اور غلو کے کسی طرح مستحق نہیں ہوسکتے۔ لیکن تقلید اور شخصیت پرستی کا شکار ہوکر مقلدین اپنے مذہب، ائمہ مذہب، اور کتب مذہب کی مبنی بر غلو تقدیس میں مبتلاہیں۔ چنانچہ ان کی کتابوں میں ایسی ایسی باتیں ملیں گی جومبالغہ آمیزی اور غلو کی تمام حدود سے متجاوز ہیں۔ یہی لوگ ائمہ اربعہ کے مذاہب میں سے کسی ایک مذہب کی تقلید کوواجب اور ضروری قرار دیتے ہیں بلکہ اس کے وجوب پرا جماع امت کا دعوی بھی کرتے ہیں۔ لیکن جب اپنے مذہب کی بات آتی ہے توصرف اسی کوحق سمجھتے ہیں اس کےعلاوہ تینوں مذاہب کوباطل تصور کرتے ہیں۔ صرف مذہب حنفی ہی درست اور برحق ہے حنفی مذہب کی ایک اہم کتاب (جس کا مقام آگے چل کر واضح کریں گے ) الدر