کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 199
”لامذہبیت“ کی اصطلاح کو جس شد ومد سے عام کیاجارہاہے کوف ہے کہیں غیر مقلدیت کی طرح اس کو بھی اتنا رواج نہ حاصل ہوجائے کہ جس طرح غیر مقلدیت اور اہلحدیثیت کو ہم معنی سمجھا جانے لگاہے اسی طرح لامذہبیت اور اہلحدیثیت کوبھی کچھ دنوں بعد ہم معنی سمجھاجانے لگے۔ ا ور پھر کچھ عرصہ بعد ابوبکر غازی پوری جیسے فقیہ اعظم پیدا ہوں اور ناموں کے تعلق سے اہلحدیثوں کے تقلیبات سے نقاب کشائی کرتے وقت ”لامذہبیت “ کو بھی شمار کرنے لگیں، اور کہنے لگیں کہ ایک زمانہ میں اہلحدیثوں نے اپنا نام ”لامذہب“ بھی رکھاتھا۔ جس پر ان کو کافی ناز تھا۔ اور اپنے ذہن ودماغ سے اس کا کوئی سبب بھی متعین کرلیں یا موقع محل کی مناسبت کے پیش نظر اسے نامعلوم اور مجہول قرارددے کر اس پر کوئی بڑی عمارت قائم کرنے کی کوشش فرمائیں جیساکہ موصوف غازی پوری نے اہلحدیثوں کے مختلف ناموں کا تذکرہ کرتے وقت کیاہے اور اپنی غیبی صلاحیت وکشفی قوت کا مظاہرہ کیاہے۔ غیر مقلدیت کے تعلق سے لکھتے ہیں : ”انہوں نے ”غیر مقلدین“ کا بھی لقب اختیار کیاتھا، ا ور ایک طویل مدت تک اسی لقب پر بھی قائم رہے اور بڑے فخر ومباہات سےا ئمہ اسلام میں کسی کی عدم تقلید کا اظہار کرتےتھے “۔ [1]
[1] وقفة مع اللامذھبیة (ص ۲۸) سابقہ سطور میں راقم نے عرض کیاتھا کہ اہلحدیثوں نے کبھی بھی غیر مقلدین کے لقب پر ناز نہیں کیااور نہ اسے اپنے لیے پسند کیا، اس پر موصوف غازی پوری کے شاگرد رشید بلکہ دایاں بازو(نورعلی نور) اپنے زمزم (ش۱۰ج ۲ص ۲۹) میں مولانا ابوالقاسم عبدالعظیم صاحب کی (مارے جوش وجذبہ کے عبدالعظیم ابوالقاسم لکھ ماراہے ) عبارت ”حد تو یہ ہے کہ فریب خوردپ اہلحدیثان ہندجو اپنے آپ کو غیر مقلد کہلوانے میں فخر محسوس کرتے ہیں “ کوپیش کرکےحاشیہ آرائی کرتے ہیں “ا س عبارت کو۔ ۔ رضا اللہ۔ ۔ مبارکپوری ذرا غور سے پڑھ لیں تاکہ ان کو اپنی اس بات کی حقیقت معلوم ہوکہ اہلحدیثوں نے کبھی عدم تقلید پر فخر نہیں کیا ہے، ا ور نہ ان کا نام کبھی غیر مقلد رہاہے، یہ شہادت ان کے گھر کی ہے، ا ور انہیں جیسے ایک محقق کی ہے“اس کرم فرمائی اور ذرہ نوازی پر آں موصوف کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ا ن سے بھی ہماری یہی درخواست ہے کہ مولانا ابوالقاسم کی عبارت پر پہلے وہ خود اپنی چشم بینا اور دل ہابصیرت سے غور کرلیں اس کے بعد ہم سے غور لرنے کا مطالبہ کریں، مولانا ابو القاسم نے فریب خوردہ اہلحدیثان ہند کا نام لیاہے، نہ کہ علی الاطلاق اہلحدیثان ہند کا۔ ظاہر سی بات ہے کہ جوفریب خوردہ ہوگا اس کی باتیں ہمارے لیے ہمارے خلاف حجت نہیں بن سکتی۔