کتاب: سلفیت کا تعارف اوراس کےمتعلق بعض شبہات کا ازالہ - صفحہ 170
لغت کی جدید کتاب ”المعجم الوسیط “ میں سابقہ بعض معانی کا تذکرہ کرنے کے بعد کہاگیاہے :
”(وعندالامام) مجموعۃ من الأراء وانظریات العلمیۃ والفلسفیۃ، ارتبط بعضھا ببعض ارتباطا وحدۃ منسقۃ“۔ [1]
یعنی ( علماء کی نظر میں ) مذہب ایسے علمی وفلسفیانہ افکار ونظریات کوکہتے ہیں جن کے مابین ایسا ترابط پایاجاتاہے جوان کو ایک مرتب ومنظم اکائی کی شکل دے دیتاہے ۔
اس تعریف کی روشنی میں لفظ مذہب کو کسی مخصوص طریقہ یا عقیدہ کے ساتھ متعین کرنا درست نہیں ہے۔ مولانا عبدالحفیظ بلیاوی مصباح اللغات میں لفظ ”مذہب “ کےمعنی واضح کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
”المذھب : (مصدر) روش، طریقہ، ا عتقاد، اصل، ج مذاھب۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اسلام کے مشہور مذاہب چار ہیں، حنفی، چافعی، ضنبلی، مالکی “ (ص ۲۶۸)
موصوف بھی یہ نہیں کہہ سکے کہ لفظ ” مذہب“ انہی چاروں مذاہب کے ساتھ مخصوص ہے، ا گر اسلام میں ان کے علاوہ کوئی طریقہ یا مسلک اپناتاہے تو اسے مدمذہب یا لامذہب کہاجائے گا۔
”مذہب “ فقہاء کی نظر میں :
مالکی مذہب کی مشہور کتاب ” مختصر خلیل“ کے مقدمہ میں وارد لفظ ”مذہب“ کی تشریح کرتے ہوئے شارح ہلالی [2] نے نورا لبصر فی شرح المختصر میں لکھاہے :
”مذہب اصلاً لفظ ”ذھاب”سے مفعل کے وزن پر ظرف زمان اور ظرف مکان دونوں ہوسکتاہے، اسے عرف عام میں اپنے معنی سے منتقل کرکے ان تمام مسائل کےلیے بطور علم استعمال کیاجانے لگا جن کو کوئی مجتہد اختیار کرتا ہے، یا جن کا متبعین اپنے امام کے وضع کردہ اصول وضوابط کی روشنی میں استخراج واستنباط کرتے ہیں۔ “
[1] المعجم الوسیط (۱/۳۱۷)
[2] بروقت ان کا نام اورا ن کی تاریخ وفات ہیں معلوم ہوسکی